اسلام آباد: (مدثر علی رانا) نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی نے مالی سال 25-2024 کے لیے پاکستان کی نظرثانی شدہ شرحِ نمو (GDP Growth) کی منظوری دے دی۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال ملکی معیشت کی شرح نمو 3.04 فیصد رہی جبکہ فی کس آمدنی 1812 ڈالرز ریکارڈ کی گئی۔
دستاویز کے مطابق مالی سال 25-2024 کی آخری سہ ماہی میں گروتھ 5.6 فیصد ریکارڈ ہوئی جس کے بعد جی ڈی پی کا حجم بڑھ کر 407 ارب ڈالرز تک پہنچ گیا، ایک سال کے دوران قومی معیشت میں 35 ارب ڈالرز سے زائد اضافہ ہوا۔
نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس سیکرٹری منصوبہ بندی کی زیرِ صدارت ہوا جس میں چوتھی سہ ماہی اور سالانہ شرحِ نمو کی منظوری دی گئی، گزشتہ تخمینے میں یہ شرح 2.68 فیصد تھی جو اب بڑھ کر 3.04 فیصد ہوگئی۔
شماریات بیورو کے مطابق مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں گروتھ 1.80 فیصد، دوسری سہ ماہی میں 1.94 فیصد، تیسری سہ ماہی میں 2.79 فیصد جبکہ چوتھی سہ ماہی میں 5.66 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
شعبہ جاتی کارکردگی کے مطابق زرعی شعبہ 1.51 فیصد بڑھا، صنعتی شعبہ 5.26 فیصد، خدمات کا شعبہ 3 فیصد بڑھا تاہم اہم فصلوں کی پیداوار میں 13.12 فیصد کمی جبکہ دیگر فصلوں میں 19.55 فیصد اضافہ ہوا، اسی طرح لائیو سٹاک میں 2.94 فیصد، جنگلات میں 2.66 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
تعمیراتی شعبہ 6.63 فیصد، بجلی، گیس اور پانی کی فراہمی 28.53 فیصد بڑھ گئی، خدمات کے شعبے میں ٹرانسپورٹ، فنانس اور آئی ٹی میں بھی نمایاں بہتری آئی جبکہ تعلیم میں 4.13 فیصد اور صحت کے شعبے میں 3.56 فیصد اضافہ ہوا۔
نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی نے وزارتِ منصوبہ بندی، وزارتِ خزانہ، شماریات بیورو اور سٹیٹ بینک کے کردار کو سراہا۔
مجموعی جی ڈی پی 409 کھرب 70 ارب روپے، زرعی و ماہی شعبہ 97 کھرب روپے، صنعتی شعبہ 74 کھرب 20 ارب روپے، خدمات 238 کھرب 56 ارب روپے، لارج سکیل مینوفیکچرنگ 32 کھرب 77 ارب روپے، ہول سیل و ریٹیل ٹریڈ 73 کھرب روپے اور رئیل سٹیٹ سرگرمیاں 24 کھرب 7 ارب روپے رہیں۔
پاکستان کی معیشت گزشتہ مالی سال کے دوران استحکام کی جانب گامزن رہی جبکہ اقتصادی ماہرین کے مطابق چوتھی سہ ماہی کی مضبوط کارکردگی آئندہ مالی سال کے لیے مثبت اشارہ ہے۔