لاہور:(دنیانیوز) وفاقی حکومت کا تاریخی اقدام سامنے آیا ہے، نوجوانوں کیلئے پائیدار روزگار کو پبلک ڈیویلپمنٹ پروگرام سے جوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ملک کے ترقیاتی بجٹ کے 3 کھرب روپے سالانہ کے اثرات یوتھ امپلائمنٹ سے براہ راست لنک ہوگا، وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت صوبوں کی پروڈکٹیو ایمپلائمنٹ مانیٹرنگ مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف کے ہدایات کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبوں کےلئے نئی مانیٹرنگ پالیسی جاری ہے، چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان نے صوبوں کیلئے نئی مانیٹرنگ رپورٹنگ فریم ورک جاری کر دیا، پنجاب، خیبرپختونوا، سندھ، بلوچستان کے چیف سیکرٹریز کو احکامات جاری کردیے۔
وزیراعظم آفس نے تمام صوبوں کو خط لکھا ہے کہ تمام صوبے ہر تین ماہ بعد پروڈکٹیو ایمپلائمنٹ ڈیٹا ڈیجیٹل یوتھ ہب پر اپ لوڈ کریں، وزیراعظم آفس کی جانب سے صوبائی چیف سیکرٹریز کو اپنے محکموں کو ٹارگٹس مقرر کرنے کی باضابطہ ہدایات دی گئیں۔
خط کے متن میں بتایا گیا کہ ڈیجیٹل یوتھ ہب پورٹل پر پروڈکٹیو ایمپلائمنٹ کیلئے خصوصی ماڈیول فعال کردیا گیا ، نوجوانوں کے روزگار سے متعلق ڈیٹا پہلی بار سہ ماہی بنیادوں پر مانیٹر ہوگا، پبلک انویسٹمنٹ کے ذریعے پیدا شدہ روزگار کی درست تفصیلات پہلی بار پورٹل پر جمع کی جائیں گی۔
مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی رپورٹ 30 نومبر 2025 تک پورٹل پر لازمی جمع کرانا ہوگی، پاکستان میں سالانہ 18 سے 20 لاکھ نوجوان جاب مارکیٹ میں آتے ہیں، حکومتی ڈیٹا مانیٹرنگ ناگزیر قرار دے دیا گیا۔
صوبائی ڈیٹا کی عدم موجودگی پر متعلقہ رپورٹس کے بعد وزیراعظم یوتھ پروگرام نے اصلاحاتی فریم ورک متعارف کرایا، تمام صوبوں کو یوتھ امپلائمنٹ ڈیٹا پورٹل کے ذریعے ہی رپورٹ کرنے کی سخت ہدایات کی گئی۔
رانا مشہود احمد خان نے کہا ہے کہ صوبائی ترقیاتی منصوبوں سے پیدا ہونے والی ملازمتیں اب شفاف طریقے سے ٹریک ہوں گی، ڈیجیٹل یوتھ ہب شفافیت اور جوابدہی کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ڈی وائے ایچ پورٹل میں نوجوانوں کے روزگار، ٹارگٹس اور ڈسٹرکٹ لیول امپیکٹ کا مکمل ڈیٹا شامل ہوگا، رپورٹنگ میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، یوتھ پروگرام کے تحت صوبوں کو تنبیہ کردیا ہے۔



