پاکستان میں کرپشن مستقل چیلنج، ترقی پر سنگین منفی اثرات مرتب کر رہی ہے:آئی ایم ایف

Published On 20 November,2025 10:10 am

اسلام آباد: (مدثر علی رانا) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے قرض پروگرام کی شرط کے طور پر پاکستان کے لیے گورننس اینڈ کرپشن ڈائگناسٹک اسیسمنٹ رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں بدعنوانی تاحال ایک سنگین چیلنج بنی ہوئی ہے جو معاشی سرگرمیوں اور ادارہ جاتی کارکردگی کو متاثر کر رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق کرپشن کے باعث ریاستی اداروں کا کنٹرول کمزور ہوتا ہے جبکہ ٹیکسوں کا درست اور شفاف استعمال یقینی نہیں ہو پاتا جس کے نتیجے میں مجموعی ٹیکس آمدن متاثر ہوتی ہے، بدعنوانی کے سبب قانونی نظام پر عوام کا اعتماد بھی شدید متاثر ہوتا ہے۔

آئی ایم ایف نے نشاندہی کی کہ بدعنوانی سرکاری کمپنیوں کو خسارے کی طرف دھکیلتی ہے جبکہ پیچیدہ اور ضرورت سے زیادہ ریگولیشنز معیشت کی رفتار کو جکڑ دیتی ہیں، ٹیکس اور کسٹم اہلکار اپنی صلاحیت کے مطابق کارکردگی نہیں دکھا پاتے جس سے نظامی کمزوری بڑھتی ہے۔

ادارے نے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان میں ضرورت سے زیادہ ریگولیشن اور رکاوٹیں ہر شعبے کی ترقی کو متاثر کر رہی ہیں، اکثر معاملات مشاورت یا انتظامی سطح پر حل ہونے کے بجائے عدالتوں کا رخ کر لیتے ہیں جہاں بےتحاشہ زیر التوا مقدمات کے باعث فیصلے تاخیر کا شکار ہو جاتے ہیں اور اس کا براہِ راست اثر معاشی سرگرمیوں اور کاروباری ماحول پر پڑتا ہے۔

آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ نظامی اصلاحات، شفافیت کے فروغ اور موثر حکمرانی پاکستان کی معاشی بہتری کے لیے ناگزیر ہیں۔