شاہد آفریدی کی سوانح حیات "گیم چینجر" تاریخ کی غلطیوں کے باعث متنازع

Last Updated On 08 May,2019 09:10 am

لاہور: (دنیا نیوز) تنازعات کی پٹاری بننے والی شاہد آفریدی کی سوانح حیات "گیم چینجر" شماریاتی اور تاریخ کی غلطیوں کے باعث خود متنازع ہونے لگی ہے، لیجنڈری جاوید میانداد کے یادگار چھکے، پاکستان کی ٹیسٹ کامیابی، اپنے ہی چیف سلیکٹر کے نام سمیت کم عمری میں سنچری بنانے کے ریکارڈ پر غلطی کر بیٹھے۔

ہمیشہ کی طرح بوم بوم آفریدی کی پھر دھوم، ان کی آپ بیتی "گیم چینجر" میں درج انکشافات نے بڑے بڑوں کو بے نقاب تو کیا لیکن اب کتاب میں درج حقائق پر سوالیہ نشان لگ گئے ہیں۔

کتاب میں زیادہ گرما گرمی لیجنڈری جاوید میانداد کے حوالے سے ہے، حد یہ ہے کہ سابق کپتان کے شارجہ میں لگے تاریخی چھکے کا سال انیس سو چھیاسی کے بجائے ستاسی لکھا گیا ہے۔

شاہد آفریدی کے مطابق ’کپتان وسیم اکرم اور چیف سلیکٹر صلاح الدین ستی کی وجہ سے وہ ٹیم میں شامل ہو سکے۔‘ یہاں چیف سلیکٹر کا نام ہی غلط لکھ دیا۔

سال 2005 میں بھارتی سرزمین پر بنگلور ٹیسٹ کی جیت کوڈرا لکھ کر بڑا سوالیہ نشان لگا دیا، صرف اتنا ہی نہیں بلکہ اسی سیریز کا پہلا ٹیسٹ دہلی میں لکھا گیا جبکہ یہ میچ موہالی میں کھیلا گیا تھا۔

سابق آل راؤنڈر نے اپنے کیرئر کے پہلے ون ڈے سے متعلق بھی حقائق غلط بتائے، اور تو اور سینتیس گیندوں یعنی تیز ترین سنچری کب بنی، اس وقت ان کی عمر انیس سال تھی یا اکیس برس، شاہد آفریدی نے اپنے اس کارنامے بلکہ عالمی ریکارڈ کو بھی خطرے میں ڈال لیا۔

شاہد آٖفریدی نے بھارتی بلے بازگوتم گمبھیر سے تلخ کلامی کے سال کو بھی دوہزار سات کے بجائے دوہزار دس لکھ کر ناقدین کو انگلیاں اٹھانے کا موقع دے دیا۔