لندن: (دنیا نیوز) چیئرمین پی سی بی نے ورلڈکپ میں ٹیم کی کارکردگی کا جائزہ لے کر کپتان کی تبدیلی کا عندیہ دے دیا۔ انہوں نے کہا اگلے 4 سال کیلئے منصوبہ بندی کی جائے گی اور کوئی بھی فیصلہ جلدبازی میں نہیں کیا جائے گا، ٹیم میں ذہنی پختگی کی کمی ہے۔
احسان مانی نے لندن میں برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے ان سے پیر کے روز ملاقات کی جس میں صرف ٹیم کی کارکردگی سے متعلق بات ہوئی اور یہ بات قطعاً درست نہیں ہے کہ ان کے معاہدے میں ایک سال کی توسیع کے بارے میں کوئی بات ہوئی ہے۔
چیئرمین پی سی بی کا کہنا ہے کہ کوچنگ سٹاف کی تقرریاں ان کے چیئرمین بننے سے پہلے کی گئی تھیں اور چونکہ پاکستانی ٹیم گزشتہ ستمبر سے مسلسل کرکٹ کھیلتی آرہی ہے لہٰذا انہوں نے کسی قسم کی تبدیلی کو مناسب نہیں سمجھا لیکن اب ورلڈ کپ کے بعد ٹیم کی کارکردگی کو ہر لحاظ سے پرکھا جائے گا۔
احسان مانی کا کہنا ہے کہ یہ توقع کی جا رہی تھی کہ پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ کا سیمی فائنل کھیلے گی لیکن ایسا نہ ہوسکا۔ ان کے مطابق ٹیم ابتدائی میچوں میں ویسٹ انڈیز، آسٹریلیا اور انڈیا کے خلاف اچھا نہ کھیل سکی لیکن اس کے بعد اس نے اچھی کارکردگی دکھائی جس سے اندازہ ہوا کہ پاکستانی ٹیم دنیا کی کسی بھی ٹیم کو ہرا سکتی ہے تاہم اس میں ذہنی پختگی کی کمی ہے جس پر کام ہونا ہے۔
چیئرمین پی سی بی نے مزید کہا کہ پاکستانی ٹیم میں نوجوان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں سے انکار ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے اس تاثر کو بھی مسترد کر دیا کہ چیف سلیکٹرانضمام الحق کی ورلڈ کپ میں موجودگی کوچنگ سٹاف یا ٹیم منیجمنٹ کے کام میں مداخلت کا سبب بنی۔
انہوں نے کہا انضمام الحق انگلینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز کے دوران آئے تھے اور انڈیا کے خلاف ورلڈ کپ کے میچ تک ان کی آفیشل ڈیوٹی رہی، وہ ایک بہت بڑے بیٹسمین ہیں اور پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیوں نے بھی درخواست کی تھی کہ وہ انضمام الحق کے وسیع تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، انضمام الحق اور مکی آرتھر میں مکمل ہم آہنگی رہی۔
احسان مانی کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ میں افغانستان کے خلاف میچ کے دوران سٹیڈیم کی فضائی حدود میں ایک نجی جہاز سے لہرائے گئے سیاسی بینرز پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی سے باضابطہ تحریری شکایت کی ہے۔
پاکستانی بورڈ نے یہ جاننا چاہا ہے کہ ورلڈ کپ کے میچز کے دوران سٹیڈیمز نو فلائی زون ہوتے ہیں اور میچوں کے دوران ڈرون کیمرے استعمال ہو رہے ہوتے ہیں، تو ایسے میں ایک نجی جہاز سیاسی بینرز کے ساتھ کس طرح فضائی حددو میں آگیا اور اس جہاز کو کس نے چارٹر کیا تھا ؟ اس کے علاوہ اس میچ کےدوران سیکیورٹی کے انتظامات کے بارے میں بھی پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی سے شکایت کی ہے۔