کراچی: (دنیا نیوز) بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ کا سکیورٹی وفد ملک میں کرکٹ کی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے کراچی پہنچ گیا۔ مہمان وفد جمعہ کو نیشنل سٹیڈیم کراچی کا دورہ کرے گا۔
دنیا نیوز کے مطابق ملک بھر میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کی کوششوں میں تیزی آ گئی ہے، سری لنکا کی کرکٹ ٹیم نے پاکستان میں ون ڈے اور ٹی ٹونٹی سیریز کھیلی جس کے بعد دنیا کو امن کا پیغام دیا گیا، اس کی گواہی آئی سی سی کے نائب صدر نے بھی پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئر مین احسان مانی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سکیورٹی میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، انٹرنیشنل ٹیمیں پاکستان آ کر کھیلیں۔
یہ بھی پڑھیں: سکیورٹی مسئلہ نہیں، پاکستان کھیلوں کیلئے محفوظ ملک ہے: ڈپٹی چیئر مین آئی سی سی
سری لنکا کے بعد اب بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کا سکیورٹی وفد ملک میں سکیورٹی کی صورتحال جانچنے کے لیے کراچی پہنچ گیا ہے، سیکورٹی وفد جمعہ کو نیشنل سٹیڈیم میں انتظامات کا جائزہ لے گا جبکہ 19 اکتوبر کو لاہور میں بریفنگ دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق وفد میچ وینیو قذافی سٹیڈیم کا دورہ بھی کرے گا 20 اکتوبر کو بنگلہ دیش کا سیکورٹی وفد اسلام آباد اور راولپنڈی بھی جائے گا، بنگلہ دیش انڈر 16 کرکٹ ٹیم کے میچز راولپنڈی میں کرانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سکیورٹی کا مسئلہ نہیں، غیر ملکی ٹیمیں پاکستان آ کر کھیلیں: مائیکل ہولڈنگ
ذرائع کے مطابق بنگلہ دیش سیکورٹی وفد کا دورہ سینئر ٹیم ، ویمن ٹیم اور انڈر 16 ٹیم کےدورے کے سلسلے میں ہے جنوری میں بنگلہ دیش کی سینئر ٹیم کا دورہ پاکستان بھی شیڈول ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ڈپٹی چیئر مین انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں، کھیلوں کے لیے پاکستان محفوظ ملک ہے۔ ایک بار پھرعالمی سپورٹس کا آغاز ہو چکا ہے۔ پی سی بی کومبارکباد دیتا ہوں میچزکے لیے بہت محنت کی۔
ڈپٹی چیئرمین آئی سی سی کا کہنا تھا کہ دس سال قبل سری لنکن ٹیم کے ساتھ افسوسناک واقع پیش آیا تھا، آئی سی سی نے پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کیلئے بہت سوچ بچار کی، زمبابوے، ویسٹ انڈیز، ورلڈ الیون اور سری لنکن ٹیم پاکستان میں کھیل چکے ہیں۔
اسی بات کو تقویت دیتے ہوئے ویسٹ انڈیز کے سابق عظیم فاسٹ باؤلر مائیکل ہولڈنگ نے بھی کہا تھا کہ پاکستان میں سکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں، انٹرنیشنل کرکٹ ٹیموں کو پاکستان میں آ کر کرکٹ کھیلنی چاہیے کیونکہ پاکستان میں لوگ کرکٹ سے بہت پیار کرتے ہیں۔