فاسٹ باؤلر نسیم شاہ کی اگلی منزل انڈر 19 ورلڈکپ

Last Updated On 03 December,2019 07:13 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے نوجوان فاسٹ باؤلر نسیم شاہ دورہ آسٹریلیا سے واپسی کے بعد قومی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے لیے کھیلیں گے، ان کی اگلی منزل آئندہ سال جنوبی افریقا میں ہونے والے ورلڈکپ کا ایونٹ ہے جس کے لیے وہ ٹیم کو جوائن کرینگے۔

پاکستان انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اعجاز احمد کا غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آئندہ میگا ایونٹ کے دوران قومی فاسٹ باؤلر نسیم شاہ میرے خطرناک ہتھیار ہونگے، مجھے ورلڈکپ کے دوران ان کی ضرورت ہے۔ اب انہیں انٹرنیشنل کرکٹ کا تجربہ بھی حاصل ہو گیا ہے۔

پاکستان میں ہونے والی سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس سیریز کے دوران سپنر توجہ کے مرکز ہوں گے، پاکستان کے پاس پہلے ہی فاسٹ باؤلر محمد عباس، شاہین شاہ آفریدی موجود ہیں جو موجودہ کنڈیشنز کیلئے کافی ہیں۔ یہاں زیادہ تر انحصار سپنرز پر ہو گا۔

ایک سوال کے جواب میں انڈر 19 ٹیم کے پاکستانی ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ میرے نزدیک نسیم شاہ کو صرف نیوزی لینڈ، انگلینڈ جیسی کنڈیشنز میں کھلایا جانا چاہیے کیونکہ آئندہ سال ایک بڑا ایونٹ آ رہا ہے جو ساؤتھ افریقا میں ہونا ہے، میری نظریں نسیم شاہ پر ہیں، میں اس بارے میں قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق کے ساتھ بات کروں گا کہ آئندہ ٹور کے لیے انہیں (نسیم شاہ) کو آرام دیا جائے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نسیم شاہ کا پہلے ہی نام آئندہ سال انڈر 19 کرکٹ ورلڈکپ میں موجود ہے، قوی امکان ہے کہ ٹیم سے انہیں ریلیز کر دیا جائے گا جس کے بعد وہ آئندہ میگا ایونٹ کے دوران تیاریاں کرینگے۔

واضح رہے کہ نسیم شاہ جنہوں نے صرف ملکی ڈومیسٹک میں سات فرسٹ کلاس میچز کھیلے ہیں، انہوں نے اتنے کم عرصے میں اپنی دھاک سب پر بیٹھا رکھی ہے، اسی کی بنیاد پر وہ دورہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں منتخب کیے گئے تھے، کینگروز دیس میں وہ توجہ کا مرکز تھے۔

والدہ کے انتقال کی وجہ سے وہ آسٹریلیا اے کے خلاف پہلی اننگز میں باؤلنگ نہیں کر پائے تھے تاہم دوسرے ٹور میچ کے دوران انہوں نے آٹھ اوور کرا کے اپنی باؤلنگ سے سب کو حیران کر ڈالا تھا۔

مزید برآں انہوں نے برسبین میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران اپنا ڈیبیو کیا اور اپنی پہلی وکٹ دنیا کے عظیم بلے باز ڈیوڈ وارنر کی حاصل کی، یہ شارٹ بال بہت ہی شاندار تھی، اس وقت لیفٹ ہینڈ بیٹسمین 154 رنز پر بیٹنگ کر رہے تھے۔