ممبئی: (ویب ڈیسک) آسٹریلیا کی ٹیم ون ڈے سیریز کھیلنے کے لیے بھارت میں موجود ہے جہاں پر دونوں ٹیموں کے درمیان پہلے ون ڈے کے دوران شائقین کی بڑی تعداد بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی طرف سے منظور کیے گئے کالے متنازع شہریت قانون کے خلاف احتجاج کرنے لگی۔
یاد رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی طرف سے کالے قانون کی منظوری کے بعد بھارت میں پر تشدد مظاہرے اور احتجاج شروع ہو گئے ہیں، اب تک تقریباً 35 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں، زیادہ تر ہلاکتیں ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش میں ہوئی جہاں پر بھارتی وزیراعظم گجرات کی طرح کی پالیسیاں اپناتے ہوئے لوگوں کو مروا رہے ہیں، ان مظاہروں کے دوران بھارتی پولیس نے براہ راست مظاہرین پر فائرنگ بھی کی۔
Protests against #CAA #NRC broke out during the #INDvsAUS match at Wankhede Stadium, Mumbai.
— Bodhisattva Sen Roy (@insenroy) January 14, 2020
Photos by: @FahadTISS pic.twitter.com/1LruTtCfGH
Students of Mumbai Bravo #INDvsAUS pic.twitter.com/JvlNcNR2P6
— Srivatsa (@srivatsayb) January 14, 2020
— |#AgainstNPR.NRC.CAA| (@yashmarwah) January 14, 2020
Innovative protest by Mumbai youth against #CAA_NRC_NPR
During #INDvsAUS match at Mumbai pic.twitter.com/py4pS1kBfQ
سماجی رابطے ویب سائٹ ٹویٹر پر دیکھا جا سکتا ہے کہ شہریوں نے وزیراعظم نریندرا مودی کی طرف سے منظور کیے گئے متنازع کالے قانون کے خلاف احتجاج کیا، واکھنڈے سٹیڈیم میں نو این آر سی اور نو سی اے اے کی شرٹس پہن کر آگئے۔
We, the Mumbaikars/Students in Wankede Stadium #INDvsAUS match for peacefully showing our msg depicting, “#No_NPR, #NO_NRC & #NO_CAA”.
— Irshad ارشاد (@KhanIrshad0) January 14, 2020
We shouted. No CAA. NO NRC. NO NPR.
It means, Indiaaaaaaa, Indiaaaaaaa. #IndiaAgainstCAA #INDvsAUS#IndiaAgainstCAA_NRC_NPR@sushant_says pic.twitter.com/iqx5fTgIEc
شہریوں کی بڑی تعداد نے متنازع قانون واپس لینے کی صدائیں بلند کیں، واکھنڈے سٹیڈیم میں زیادہ تر تعداد طالبعلموں کی تھی۔ جنہوں نے کہا کہ ہمیں این آر سی، سی اے اے بل کسی صورت بھی منظور نہیں۔
@FahadTISS with other protestors at #INDvsAUS match at #Mumbai at our symbolic #CAA_NRCProtests #शहर_शहर_शाहीनबाग़ pic.twitter.com/IjFdgnJuxU
— मयंक लखनवी (@_MayankSaxena) January 14, 2020
واضح رہے کہ ملک بھر میں جہاں پر اس قانون کے سخت احتجاج کیا جا رہا ہے وہیں پر نئی دلی کا علاقہ شاہین باغ متنازع شہریت قانون کے خلاف احتجاج کا گڑھ بنا ہوا ہے۔ شدید سردی کے باجود احتجاجی مظاہرے میں بڑا مجمع اکٹھا ہوگیا، کانگریس کے رہنما ششی تھرور بھی مظاہرین سے یک جہتی کرنے پہنچے۔ شاہین باغ میں ایک ماہ سے مظاہرین متنازع قانون کیخلاف احتجاجی دھرنا دیئے بیٹھے ہیں جبکہ بعض خواتین اپنے بچوں کو لیے اس مظاہرے میں موجود ہیں۔
We, the students of Mumbai are in Wankede stadium #INDvsAUS match for peacefully showing our msg depicting, “No NPR, NO NRC and NO CAA”.
— Fahad Ahmad (@FahadTISS) January 14, 2020
We won’t do anything apart from silently showing our msg which are written on our t-shirts.#IndiaAgainstCAA_NRC_NPR@ReallySwara pic.twitter.com/mfOhierxOQ
احتجاج میں نہ صرف مسلمان بلکہ دیگر مذاہب کے ماننے والے بھی شریک ہیں، جنہوں نے اپنے اپنے مذاہب کے مطابق عبادت بھی کی۔ کانگریس پارٹی کے رہنما اور سابق جونیئر مرکزی وزیر ششی تھرو ر بھی نئی دلی کے شاہین باغ پہنچے اور مظاہرین سے یکجہتی کا اظہار کیا، ششی تھرور نے جواہر لال نہرو (جے این یو) یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ کے واقعے کی مذمت بھی کی۔
@FahadTISS with other protestors at #INDvsAUS match at #Mumbai at our symbolic #CAA_NRCProtests #शहर_शहर_शाहीनबाग़ pic.twitter.com/IjFdgnJuxU
— मयंक लखनवी (@_MayankSaxena) January 14, 2020
اس سے قبل کانگریس پارٹی کے رہنما راہول گاندھی ان کی والدہ سونیا گاندھی، بہن پریانکا گاندھی، بنگال کی وزیر اعلیٰ سمیت مختلف ریاستوں کے سربرہان نے علی الاعلان کیا ہے کہ کسی صورت بھی یہ بل اپنی ریاستوں میں لاگو نہیں کیا جائے گا۔
#Watch | Anti-#CAA and anti-#NRC protests at #Mumbai s Wankhede Stadium during the first ODI between India and Australia.#CitizenshipAmendmentAct #INDvsAUS
— NDTV (@ndtv) January 14, 2020
More on https://t.co/Fbzw6mR9Q5 and NDTV 24x7 pic.twitter.com/BbUbL5H9Lo
While everyone shouted India India.
— Mumbai Against CAB (@MumbAgainstCAB) January 14, 2020
We shouted. No CAA. NO NRC. NO NPR.
It means, Indiaaaaaaa, Indiaaaaaaa. #IndiaAgainstCAA #INDvsAUS pic.twitter.com/21mTk1viIa