نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت میں متنازع شہریت قانون کی منظوری کے بعد احتجاج کا دائرہ وسیع ہوتا جا رہا ہے، ریاست آسام کے ممبران اسمبلی نے قانون کے خلاف احتجاج کیا۔ مودی اپنے ہی دیس میں گالی بن گیا، شہر شہر، گلی، گلی، نگر،نگر، محلوں میں وزیراعظم کیخلاف مظاہرے شروع ہو گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کے ممبران قانون اسمبلی نے مودی سرکار کی طرف سے متعارف کرائے گئے شہریت قانون کے خلاف احتجاج کیا۔ یہ احتجاج ممبران نے آسام کی اسمبلی کے باہر احتجاج کیا۔ احتجاج کے دوران مظاہرین نے بل واپسی لینے کی صدائیں بلند کیں۔
دوسری طرف بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کے مغربی بنگال کے مندر میں شہریت قانون پر تقریر پر پنڈت سیخ پا ہو گئے۔ مودی نے بیلور ماتھ کے غیر سیاسی پلیٹ فارم سے سیاسی تقریر کی، ہمارے پلیٹ فارم سے متنازعہ تقریر کرنے سے ہمیں انتہائی تکلیف ہوئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سونیا گاندھی کا کہنا تھا کہ نریندرا مودی اور وزیرداخلہ امیت شاہ اپنے متضاد بیانات سے عوام کو گمراہ کررہے ہیں، مودی سرکارنفرت پھیلانے کے ساتھ عوام کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کررہی ہے۔
سونیا گاندھی کے بیٹے راہول گاندھی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار پر برس پڑے اور کہا کہ وزیراعظم کو طلبا کی آواز کو سننا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ مودی نوجوانوں کی آوازنہیں سن رہے، بھارتی معیشت تباہ ہو چکی ہے، وزیراعظم کو چیلنج کرتا ہوں بغیر سکیورٹی کسی بھی یونیورسٹی میں جا کر دکھائیں۔
دوسری طرف بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی اپنے ہی دیس میں گالی بن گیا، بھارت کے شہر شہر، گلی، گلی، محلوں میں مودی کے خلاف مظاہرے شروع ہو گئے۔ مودی کے خلاف بھارت میں نفرتیں بڑھنے لگیں۔
کانگریس کے رہنما اور پارٹی رکن عرفان انصاری نےمظاہرے کے دوران طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جواپنی ماں کا نہیں ہوا وہ دیش کا کیا ہوگا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بی جے پی رہنما کا کہنا تھا کہ جو بھی شہریت کےقانون کے خلاف بات کرے گا اسے زندہ گاڑ دیا جائے گا۔ دوسرے وزیر کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کا جو حال یوپی میں کیا، وہی بنگال میں بھی کریں گے۔
یو پی حکومت کے وزیر روگو راج سنگھ نے جلسے کے دورا ن کھلے عام کہا کہ جو بھی شہریت کے قانون کے خلاف بات کرے گا، اس کو زندہ گاڑ دینگے۔ مخالفین کو پٹخ پٹخ کر ماریں گے۔
مغربی بنگال میں بی جے پی لیڈر اور رکن اسمبلی دلیپ گھوش نے متنازع شہریت قانون کے خلاف احتجاج کرنےوالوں کو دھمکی دیتے ہوئے کہا جو یوپی میں کیا وہی حال بنگال کے مسلمانوں کا بھی کریں گے۔ انہوں نے یہ بات مغربی بنگال میں ایک بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
دریں اثنا بی جے پی کی اس ریلی کو سرکاری تحفظ دیا گیا، سڑکیں بند کر کے لوگوں کی آمد ورفت روک دی گئی، جس پر لوگوں نے غم وغصے کا اظہار کیا۔