لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر اور قانون دان تفضل حیدر رضوی نے کہا ہے کہ سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے میرے بارے میں مبینہ طور پر نامناسب الفاظ استعمال کیے اور اسی طرح کے ریمارکس سوشل میڈیا پر بھی دیے تھے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اس کے ردعمل میں تفضل حیدر رضوی نے شعیب کو قانونی نوٹس بھیجا ہے اور ان کے خلاف سائبر کرائم قانون کے تحت درخواست بھی دائر کر دی ہے۔
تفضل حیدر رضوی نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ شعیب اختر 15 روز میں اپنا بیان واپس لیں، ان سے غیر مشروط معافی مانگیں اور دس کروڑ روپے ہرجانہ ادا کریں۔ ان کے مطابق وہ یہ رقم لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے میڈیکل سینٹر کو عطیہ کر دیں گے۔
تفضل حیدر رضوی کا کہنا ہے کہ شعیب اختر نے نہ صرف دو مختلف ٹی وی پروگراموں میں ان کے خلاف نامناسب گفتگو کی ہے بلکہ یہی بات اپنے یوٹیوب چینل پر بھی دوہرائی اور یہ تمام مواد فیس بک پراپنے صفحے پر بھی اپ لوڈ کیا۔
دریں اثناء تفضل رضوی نے شعیب اختر کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست دائر کردی تفضل رضوی نے درخواست ایف آئی اے کے سائبرکرائم ونگ کو جمع کرواتے ہوئے کہا کہ شعیب اختر نے سوشل میڈیا پر جھوٹے الزامات لگائے۔ فوری مقدمہ درج کیاجائے ۔
اُدھر پاکستان بار کونسل نے بھی شعیب اختر کے بیان پر شدید ردعمل دیا ہے، وائس چیئر مین پاکستان بار کونسل عابد ساقی نے اعلامیہ جاری کرے ہوئے کہا کہ پی سی بی کے لیگل ایڈوائزر تفضل رضوی بار کے رکن ہیں، شعیب اختر کو ایسا بیان نہیں دیا چاہیے تھا، بار کونسل اپنے مضحکہ خیز بیانات کی اجازت نہیں دے گی، شعیب اختر محتاط رہیں۔