یونس خان پی سی بی کیخلاف شعیب اختر کی حمایت میں سامنے آ گئے

Last Updated On 30 April,2020 05:19 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر کو نوٹس بھیجے جانے کے بعد سابق کپتان یونس خان راولپنڈی ایکسپریس کی حمایت میں سامنے آ گئے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی قانونی ٹیم اور قانونی مشیر تفضل رضوی پر تنقید کے حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے یونس خان نے لکھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) شعیب اختر کے ریمارکس کا دیانت داری سے جائزہ لے۔

ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ شعیب اختر نے مناسب اور تلخ سچائی کا اظہار کیا ہے، یہ وقت ہے کہ پی سی بی شعیب اختر کے ریمارکس کا دیانت داری سے جائزہ لے کیونکہ یہ ملکی کرکٹ اور کھلاڑیوں کے لیے بہتر ہے، میں شعیب اختر کے ساتھ کھڑا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: میچ فکسنگ: شعیب اختر کا قومی اسمبلی سے کریمنل ایکٹ پاس کرانے کا مطالبہ

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر اور قانون دان تفضل حیدر رضوی نے کہا تھا کہ سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے میرے بارے میں مبینہ طور پر نامناسب الفاظ استعمال کیے اور اسی طرح کے ریمارکس سوشل میڈیا پر بھی دیے تھے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اس کے ردعمل میں تفضل حیدر رضوی نے شعیب کو قانونی نوٹس بھیجا ہے اور ان کے خلاف سائبر کرائم قانون کے تحت درخواست بھی دائر کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تفضل رضوی نے شعیب اختر کو 10 کروڑ روپے ہرجانے کا لیگل نوٹس بھجوا دیا

تفضل حیدر رضوی نے کہا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ شعیب اختر 15 روز میں اپنا بیان واپس لیں، ان سے غیر مشروط معافی مانگیں اور دس کروڑ روپے ہرجانہ ادا کریں۔ ان کے مطابق وہ یہ رقم لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے میڈیکل سینٹر کو عطیہ کر دیں گے۔

تفضل حیدر رضوی کا کہنا ہے کہ شعیب اختر نے نہ صرف دو مختلف ٹی وی پروگراموں میں ان کے خلاف نامناسب گفتگو کی ہے بلکہ یہی بات اپنے یوٹیوب چینل پر بھی دوہرائی اور یہ تمام مواد فیس بک پراپنے صفحے پر بھی اپ لوڈ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: تفضل رضوی کیخلاف سخت بیان، شعیب اختر کیخلاف قانونی کارروائی کر سکتے ہیں: پی سی بی

اُدھر پاکستان بار کونسل نے بھی شعیب اختر کے بیان پر شدید ردعمل دیا تھا، وائس چیئر مین پاکستان بار کونسل عابد ساقی نے اعلامیہ جاری کرے ہوئے کہا کہ پی سی بی کے لیگل ایڈوائزر تفضل رضوی بار کے رکن ہیں، شعیب اختر کو ایسا بیان نہیں دیا چاہیے تھا، بار کونسل اپنے مضحکہ خیز بیانات کی اجازت نہیں دے گی، شعیب اختر محتاط رہیں۔

مزید برآں پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا کہ شعیب اختر نے پی سی بی کے لیگل ڈیپارٹمنٹ اور قانونی مشیر کے خلاف جس طرح الفاط کا چناؤ کیا ہے اس پر مایوسی ہوئی ہے، شعیب اختر نے جس زبان کا استعمال کیا ہے وہ انتہائی غیر مناسب اور ہتک آمیز ہے اور کسی بھی مہذب معاشرے میں اسے نظر اندز نہیں کیا جا سکتا۔

ترجمان پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا کہ تفضل رضوی نے اپنی ذاتی حیثیت میں شعیب اختر کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر اور فوجداری مقدمے کا آغاز کیا ہے، پی سی بی بھی اس حوالے سے اپنا حق محفوظ رکھتا ہے۔