لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر وسیم خان کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کو دورہ برطانیہ کے حوالے سے اعتماد میں لیا جائے گا۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر پی سی بی کا مزید کہنا تھا کہ انگلش کرکٹ بورڈ کیساتھ پی سی بی کی آن لائن میٹنگز ہوئی۔ انگلش کرکٹ بورڈ ہمارے ساتھ سیریز کھیلنے کا خواہش مند ہے۔ سیریز دو وینیو پر پلان کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کو دورہ برطانیہ کے حوالے سے اعتماد میں لیا جائے گا، کھلاڑیوں کے مسلسل ٹیسٹ اور دیگر سہولیات پر بات ہو رہی ہے، پاکستان سے پہلے ویسٹ انڈیز کی ٹیم انگلینڈ جارہی ہے، ویسٹ انڈیز کے دورے کو نظر میں رکھ کر بھی فیصلہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کرکٹ دیوانوں کیلئے اچھی خبر، پاکستان کے دورہ انگلینڈ کے معاملات طے
بات کو جاری رکھتے ہوئے وسیم خان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا کو پہلی بار اس طرح کی صورتحال کا سامنا ہے، اچھی بات ہے ہم سے پہلے ویسٹ انڈیز انگلینڈ جارہی ہے ، ویسٹ انڈیز کے دورہ انگلینڈ سے کافی چیزیں کلیئرہوجائیں گی۔
دریں اثناء پاکستان کرکٹ ٹیم 5 یا 6 جولائی کو انگلینڈ کے لیے روانہ ہوگی جہاں وہ شیڈول کے مطابق 3 ٹیسٹ اور 3 ہی ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی۔
وسیم خان کا مزید کہنا تھا کہ قومی ٹیم کو 2 ہفتے قرنطینہ میں رہنے پڑے گا، جہاز سے اترتے ہی کورونا ٹیسٹ ہوگا، پریکٹس میچز کیلیے ای سی بی نے 25 سے 28 کھلاڑیوں کو لانے کی اجازت دے دی ہے، اگر فلائٹ آپریشن بحال نہ ہوا تو ٹیم کو چارٹرڈ فلائٹ سے جانا ہوگا، یہ تمام اخراجات میزبان بورڈ ہی برداشت کرے گا۔
وسیم خان نے بتایا کہ انگلینڈ نے ہمیں بائیو سیکیور وینیوز کی پریزنٹیشن دے دی ہے، پی سی بی کی طرف سے مجھ سمیت مصباح الحق، ڈاکٹر سہیل سلیم اور ذاکر خان جبکہ ای سی بی کے ایشلے جائلز، ٹام ہیریسن، جان کار اور میڈیکل آفیسر میٹنگ میں شریک ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ای سی بی نے تمام معاملات سے ہمیں آگاہ کر دیا،انھوں نے یقیناً سوچ سمجھ کر ہی یہ پلان بنایا ہوگا، گو کہ برطانوی حکومت دورے کا حتمی فیصلہ کرے گی لیکن اصولی طور پر ہم نے کہہ دیا کہ آنے کیلیے تیار ہیں۔
چیف ایگزیکٹو پی سی بی کا کہنا تھا کہ اس دوران دیکھنا ہوگا کہ عالمی وبا آئندہ چند ہفتوں میں کم ہوتی ہے یا نہیں،میزبان بورڈ خود بھی یہی بات کہہ رہا ہے کہ کسی صورت کھلاڑیوں کو خطرے میں نہیں ڈالا جائے گا، شیڈول کے مطابق 3 ٹیسٹ اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز ہوں گے،آپس میں ہی وارم اپ مقابلوں میں حصہ لینا ہوگا،اسی لیے زیادہ پلیئرز جائیں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ قومی ٹیم جولائی کے پہلے ہفتے میں چارٹرڈ طیارے سے پہنچے گی، اخراجات انگلش بورڈ اٹھائے گا، تاہم کھلاڑیوں کے کورونا ٹیسٹ لازمی قرار دیے گئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’ٹیلی گراف‘ کے مطابق قومی ٹیم کے دورہ انگلینڈ بارے پاکستان اور انگلش کرکٹ بورڈ کے درمیان ٹیلی کانفرنس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پاک انگلینڈ سیریز کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم انگلینڈ کا دورہ کر سکتی ہے۔ پاکستان کے 25 کرکٹرز ریڈ اور وائٹ بال کرکٹ کے لیے انگلینڈ جائیں گے۔ پاک انگلینڈ بورڈز کا سیریز کو حتمی شکل دینے کے لیے فی الحال مذاکرات جاری رکھیں گے۔
پاکستانی ٹیم چارٹر طیارے سے انگلینڈ پہنچے گی۔ پاکستان کا پچیس رکنی سکواڈ انگلینڈ جائے گا۔ چارٹر طیارے کے اخراجات انگلش بورڈ اٹھائے گا۔ گرین شرٹس ٹیم سٹیڈیم کے ہوٹل میں قیام کرے گی اور ستمبر میں انگلش ٹیم کیخلاف ٹی ٹوئنٹی کھیلے گی جبکہ ٹیسٹ سیریز پانچ اگست سے شروع ہوگی۔
برطانوی میڈیا نے پاکستانی ٹیم کے دورے سے متعلق دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ شیڈول کا اعلان جلد کرے گا۔ پاک انگلش حکام کے درمیان آج ٹیلی کانفرنس ہوئی تھی۔ پاکستان ٹیم جولائی کے پہلے ہفتے میں انگلینڈ پہنچے گی۔ انگلینڈ آمد پر پاکستانی کھلاڑیوں کے کورونا ٹیسٹ ہوں گے جبکہ گراؤنڈ میں کھلاڑیوں کے ٹمپریچر مستقل بنیادوں پر چیک کیے جائیں گے۔