کورونا وائرس سیاہ فام اور پاکستانی نسل کیلئے زیادہ مہلک ہے: برطانوی انکشاف

Last Updated On 07 May,2020 08:34 pm

لندن: (ویب ڈیسک) برطانیہ کے دفتر برائے قومی اعداد وشمار نے کہا ہے کہ سفید فام نسل کی نسبت سیاہ فام افراد، پاکستانی اور بنگلا دیشی نسل سے تعلق رکھنے والے افراد کے کورونا وائرس (کووِڈ19) سے ہلاک ہونے کے امکانات زیادہ ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے دفتر برائے قومی اعداد و شمار (او این ایس) نے بتایا ہے کہ کئی معاشرتی عوامل کو ایڈجسٹ کرنے والے ماڈل کو استعمال کرتے ہوئے بھی یہی نتائج سامنے آئے کہ مختلف نسلوں کے لیے کورونا وائرس کے خطرات میں واضح فرق موجود ہے اور کچھ نسلوں میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاکتوں کو تناسب سفید فام نسل کے لوگوں کی نسبت کافی زیادہ ہے۔

دفتر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستانی، بنگلادیشی، بھارتی اور مکسڈ نسلوں کے افراد میں کووڈ19 کی وجہ سے ہلاکتوں کا تناسب سفید فام نسل کی نسبت انتہائی زیادہ ہے۔

او این ایس کا کہنا ہے کہ بھارت، بنگلادیش اور پاکستانی نسل کے مردوں میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاکتوں کا تناسب سفید فام نسل کی نسبت 1.8 گنا زیادہ ہے جب چینی اور دیگر نسلوں کے افراد بھی ایسے ہی خطرات سے دوچار ہیں۔

او این ایس نے محرومیوں، تعلیم اور صحت کے عوامل کو ایڈجسٹ کیے بغیر بھی ایسے ہی نتائج اخذ کیے کہ سفید فام مردوں اور عورتوں کی نسبت سیاہ فام مردوں کے کورونا وائرس سے ہلاک ہونے کے امکانات 4.2 گنا جبکہ سیاہ فام عورتوں میں یہ خطرہ 4.3 گنا زیادہ ہے۔

اور اگر محرومیوں جیسے عوامل کو ایڈجسٹ کر بھی دیاجائے تو سیاہ فام مردوں اور عورتوں کے کورونا وائرس سے ہلاک ہونے کے امکانات 1.9 گنا زیادہ ہیں۔
 

Advertisement