لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے باؤلنگ کوچ وقار یونس کا کہنا ہے کہ مانچسٹر ٹیسٹ کے دوران ٹیم نے مجموعی طور پر اچھا کھیل پیش کیا، لیکن ہر شعبے میں کچھ غلطیاں ہوئیں، جو شکست کا سبب بنیں۔
ساؤتھمپٹن میں ویڈیو کانفرنس کرتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس نے کہا ہے کہ مانچسٹر ٹیسٹ میں شکست کا افسوس ہے۔ پہلے ٹیسٹ میں کچھ سیشنز اچھے نہیں گئے، آخری روز قسمت نے بھی ساتھ نہیں دیا۔
باؤلنگ کوچ کا کہنا تھا کہ پہلے ٹیسٹ میں پاکستان نے اچھی کرکٹ کھیلی ہے، ہر شعبہ میں کچھ غلطیاں ہوئیں، جس کی وجہ سے شکست ہوئی تاہم قومی میں کم بیک کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس معیاری فاسٹ باؤلرز ہیں صرف تجربے کی ضرورت ہے، نوجوان فاسٹ باؤلرز کو وقت ملے گا تو کارکردگی بھی بہتر ہوجائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے باعث لگائے گئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے 5 ماہ سے انٹرنیشنل کرکٹ نہیں کھیلی جس کا نقصان تو ہوا ہے۔
اظہر علی کی کپتانی پر بات کرتے ہوئے وقار یونس کا کہنا تھا کہ کپتان پر ذمہ داری زیادہ ہوتی ہے، وہ ایک مرتبہ کپتانی چھوڑ چکے ہیں۔ کپتان اظہر علی آئندہ میچز میں اچھا پرفارم کریں گے۔ خود بھی کپتان رہا ہوں، کپتانی کا دباؤ ہوتا ہے۔
باؤلنگ کوچ کا کہنا تھا کہ کوشش کررہے ہیں کھلاڑیوں کی گیم کو بہتر کریں، ہم سے مشاورت کے بعد آخری فیصلہ کرنے کا اختیار مصباح الحق کا ہے۔ شاداب خان نے اپنا رول اچھے طریقے سے نبھایا، ہمارے پاس ٹی ٹونٹی کی چوائس موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ نسیم شاہ کا ایکشن بالکل بھی تبدیل نہیں ہوا۔ وہ اپنی فٹنس اور کارکردگی کو برقرار رکھیں تو مستقبل بہت روشن ہے۔
دوسرے ٹیسٹ سے متعلق ان کا کہنا تھ اکہ پچ کا ابھی معائنہ نہیں کیا، وکٹ دیکھ کر ٹیم بنائیں گے۔ پہلے ٹیسٹ میں باؤلرز نے اچھی کارکردگی دکھائی، سری لنکا اور بنگلا دیش کے خلاف بھی تمام باؤلرز اچھا پرفارم کرچکے ہیں۔
وقاریونس کا کہنا تھا کہ ایک طویل عرصے سے کھلاڑیوں نے کرکٹ نہیں کھیلی جو وقت کے ساتھ بہتر ہوگی۔ انگلینڈ کیخلاف پہلے میچ میں کارکردگی تسلی بخش تھی۔ ہار جیت کھیل کا حصہ ہے۔ قومی کھلاڑی بالکل بھی دباؤ میں نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ابھی کھلاڑیوں کا فوکس اگلے میچوں پر ہے۔ فہیم اشرف کی کارکردگی ٹی ٹونٹی اور ون ڈے میں بہت اچھی ہے ، ٹیسٹ کرکٹ وہ کھیلے نہیں اس لیے ابھی اگلے میچ کا نہیں سوچا۔