سندھ، سنٹرل اور سدرن پنجاب کو دوسرے مرحلے میں قسمت بدلنے کی امید

Published On 08 October,2020 04:35 pm

راولپنڈی: (ویب ڈیسک) ملتان میں کھیلے جانے والے پہلے مرحلے کے دوران قابل ذکر کارکردگی نہ دکھانے والی ٹیمیں سندھ ، سنٹرل پنجاب اور سدرن پنجاب کو نیشنل ٹی ٹونٹی کپ کے راولپنڈی میں ہونے والے ایونٹ کے دوسرے مرحلے میں قسمت بدلنے کی امید ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ کے ہیڈ کوچ باسط علی نے اپنی ٹیم پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اسی ٹیم کمبی نیشن کو دوسرے مرحلے میں بھی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم پنجاب کی دونوں ٹیموں نے دوسرے مرحلے کے لیے حکمت عملی کے ساتھ ساتھ سکواڈز میں بھی تبدیلی کی ہے۔ دونوں ٹیموں نے سیکنڈ الیون میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو فرسٹ الیون اسکواڈز میں شامل کرلیا ہے۔

ہیڈ کوچ شاہد انورنے اعتراف کیا ہے کہ سنٹرل پنجاب کی ٹیم ایونٹ کےپہلے مرحلے میں ا چھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکی ۔ انہوں نے کہا کہ پہلی لیگ میں سنٹرل پنجاب کی ٹیم کم از کم مزید 2 میچز جیت سکتی تھی تاہم وہ پرامید ہیں کہ دوسری لیگ کے لیے بابراعظم کی آمد سے اسکواڈ میں شامل کھلاڑیوں کے اعتماد میں اضافہ ہوگا، جس سےٹیم کی کارکردگی میں بہترہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری ٹیم میں بہت سے باصلاحیت اور نوجوان کرکٹرز موجود ہیں، امید ہے کہ وہ راولپنڈی میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔

سندھ کے ہیڈ کوچ باسط علی کا کہنا ہے کہ ہماری ٹیم میں معیاری اور ٹی ٹونٹی اسپیشلسٹ کھلاڑی موجود ہیں لیکن بدقسمتی سے وہ توقعات کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے کہا کہ شرجیل خان،خرم منظور اور اعظم خان نے مختلف میچوں میں انفرادی طور پر متاثرکن کارکردگی پیش کی مگر ہمیں پوائنٹس ٹیبل پر مستحکم پوزیشن کے حصول کے لیے آئندہ میچوں میں فتوحات سمیٹنا ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں: نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ، تمام ٹیمیں 2 روز آرام کے بعد کل دوبارہ اِن ایکشن ہوں گی

باسط علی نے مزید کہا کہ سرفراز احمد بہترین کپتان ہیں اور وہ پرعزم ہیں کہ وکٹ کیپر بیٹسمین کی زیرقیادت سندھ کی ٹیم ایونٹ کے دوسرے مرحلے میں اچھا کھیل پیش کرے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ ملتان کی طرح راولپنڈی میں بھی پچز بیٹنگ کے لیے سازگار ہوں گی۔

ہیڈ کوچ عبدالرحمٰن کا کہنا ہے کہ سدرن پنجاب کے لیے ایونٹ کا آغاز توقعات کے مطابق نہیں رہا تاہم وہ پرامید ہیں کہ ایونٹ کےآئندہ میچوں میں ان کی ٹیم بہتر کھیل پیش کرے گی۔ عبدالرحمٰن نے کہا انہوں نے ایونٹ کے دوسرے مرحلے کے لیے ٹیم کمبی نیشن کے ساتھ ساتھ حکمت عملی میں بھی کچھ تبدیلی کی ہے، انہوں نے سیکنڈ الیون کےپرفارمرز زین عباس، دلبر حسین اور محمد عمران کو فرسٹ الیون اسکواڈ کے لیے طلب کرلیا ہے۔

وہ پرامید ہیں کہ نوجوان کھلاڑی 9 اکتوبر سے شروع ہونے والے دوسرے مرحلے میں بہتر کھیل کا مظاہرہ کریں گے۔

یاد رہے کہ نیشنل ٹی ٹونٹی کپ کے رواں ایڈیشن کا دوسرا مرحلہ 9 اکتوبر سے راولپنڈی کے پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں شروع ہوگا۔ 30 ستمبر سے 6 اکتوبر تک کھیلی گئی، ملتان لیگ میں شاداب خان کی زیر قیادت میدان میں اترنے والی ناردرن کی ٹیم نے پانچوں میچوں میں کامیابی حاصل کرکے ایونٹ میں سبقت برقرار رکھی ہوئی۔

گزشتہ ایڈیشن کے اختتامی پانچوں میچوں اور پھر ایم سی سی کے خلاف کامیابی حاصل کرنے والی ناردرن کی ٹیم کرکٹ کے اس محدود فارمیٹ میں اب تک لگاتار 11 فتوحات سمیٹ چکی ہے۔

اُدھر ٹی ٹونٹی کرکٹ میلہ کے پہلے مرحلے میں بلے بازوں کا راج رہا۔ ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے کُل 14 میچوں کی 8 اننگز میں 200 یا اس سے زائد کا مجموعہ اسکور بورڈ پر سجایا گیا۔ یہاں مجموعی طور پر 481 چوکے اور 180 لگے۔

ایونٹ کے پہلے مرحلے میں ناقابل شکست ناردرن کی ٹیم رواں ایڈیشن کے پانچوں میچوں میں ناقابل شکست رہنے کی وجہ سے پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن پر براجمان ہے۔ ایونٹ کے چار میچز جیت کر 8 پوائنٹس حاصل کرنے والی خیبرپختونخوا کی ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے اور چھ پوائنٹس حاصل کرنے والی بلوچستان کی ٹیم تیسرے نمبر پر موجود ہے۔

پوائنٹس ٹیبل پر آخری تین پوزیشنز پر موجود سندھ، سنٹرل پنجاب اور سدرن پنجاب کی ٹیموں کو 9اکتوبر سے شروع ہونے والی لیگ میں بہتر کارکردگی کی امید ہے۔ اس سلسلے میں سدرن پنجاب نے ٹیم کمبی نیشن میں تبدیلی کا اعلان کیا ہے ایونٹ کے دوسرے مرحلے میں سنٹرل پنجاب کی قیادت جبکہ پاکستان وائٹ بال کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم سنبھال لیں گے۔

سنٹرل پنجاب کی ٹیم ایونٹ کے پہلے مرحلے میں متاثرکن کارکردگی کا مظاہرہ تو نہ کرسکی مگران کی بیٹنگ لائن میں شامل 20 سالہ باصلاحیت ٹاپ آرڈر بیٹسمین عبداللہ شفیق نے ملتان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا خوب منوایا۔ فرسٹ کلاس کرکٹ میں ڈیبیو پر سنچری بنانے والے عبداللہ شفیق ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں بھی ڈیبیو میچ پر سنچری بناکر سب کی توجہ اپنی طرف مبذول کرانے میں کامیاب رہے۔ سدرن پنجاب کے خلاف میچ میں 102 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلنے والے عبداللہ شفیق اب تک ایونٹ میں پانچ میچوں میں 236 رنز بناکر ٹاپ اسکورر ہیں۔

خیبرپختونخوا کے تجربہ کار بیٹسمین محمدحفیظ 207 رنز بناکر اب تک سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں۔بلوچستان کے امام الحق (195) اور ناردرن کے ذیشان ملک (192) بالترتیب تیسرے اور چوتھے نمبر پر موجود ہیں۔

رواں سال ٹی ٹونٹی کرکٹ کے سب سے کامیاب باؤلر شاہین شاہ آفریدی نیشنل ٹی ٹونٹی کپ میں بھی تمام باؤلرز سے سب سے آگے ہیں۔ ایونٹ میں 2 مرتبہ پانچ وکٹیں حاصل کرنے والے خیبرپختونخوا کے بائیں ہاتھ کے فاسٹ باؤلر اب تک ایونٹ میں 12 وکٹیں اپنے نام کرچکے ہیں۔ناردرن کے حارث رؤف ، شاداب خان اور موسیٰ خان اس دوڑ میں شاہین شاہ آفریدی سے پیچھے ہیں۔


سکواڈز: بلوچستان:

حارث سہيل (کپتان)، بسم اللہ خان (نائب کپتان، وکٹ کيپر) ، عبدالواحد بنگلزئی، اکبر الرحمٰن، عاکف جاويد، عماد بٹ، اويس ضياء، امام الحق، عمران بٹ، کاشف بھٹی، خرم شہزاد، تيمور خان، عميد آصف، عمر گل، اسامہ مير اور ياسر شاہ۔

سنٹرل پنجاب:

بابراعظم (کپتان)، سعد نسیم(نائب کپتان)، کامران اکمل (وکٹ کيپر)، عبداللہ شفیق، عابد علی، احمد بشیر، علی شان، احسان عادل، عرفان خان نیازی، نسیم شاہ، ظفر گوہر، عثمان قادر، رضوان حسین، قاسم اکرم، محمد اخلاق ا ورصہیب اللہ۔

خیبرپختونخوا:

محمد رضوان( کپتان، وکٹ کیپر)،جنید خان (نائب کپتان)، ارشد اقبال، آصف آفریدی، فخر زمان،افتخار احمد، عمران خان سینئر، محمد حفیظ، محمد حارث،محمد محسن، صاحبزادہ فرحان، شاہین شاہ آفریدی، شعیب ملک،عثمان خان شنواری، وہاب ریاض اور ذوہیب خان۔

ناردرن:

عماد وسيم (کپتان)، شاداب خان (نائب کپتان)، علی عمران، آصف علی ، فرزان راجہ، حيدر علی، حماد اعظم، حارث روف، محمد عامر ، محمد نواز، موسیٰ خان، روحيل نذير (وکٹ کيپر)، سہيل اختر، سہيل تنوير، عمر امين اور ذيشان ملک۔

سندھ:

سرفراز احمد (کپتان، وکٹ کیپر )، سعود شکیل (نائب کپتان)، احسان علی، انور علی، اسد شفیق، میر حمزہ، اعظم خان، دانش عزیز، غلام مدثر، حسان خان، خر م منظور، شرجیل خان، محمد اصغر، محمد حسنین، محمد طحہٰ اور سہیل خان۔

سدرن پنجاب:

شان مسعود (کپتان)، حسین طلعت (نائب کپتان) ،عامر یامین، علی شفیق، دلبر حسین، خوشدل شاہ، محمد عباس،محمد الیاس، محمد عمران، زین عباس، سیف بدر،صہیب مقصود، عمر خان، عمر صدیق ،زاہد محمود اور ذیشان اشرف (وکٹ کیپر) ۔