پانچ ماہ بعد کرکٹ کے میدان میں واپس آنیوالے حسن علی پھر انجری کا شکار

Published On 06 November,2020 06:41 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) قائداعظم ٹرافی میں پانچ ماہ بعد انجری سے صحتیاب ہو کر کرکٹ میں واپسی کرنے والے قومی ٹیم کے فاسٹ باؤلر حسن علی ایک مرتبہ پھر انجری کا شکار ہو گئے ہیں۔

کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق قائد اعظم ٹرافی میں ناردرن پنجاب کیخلاف سینٹرل پنجاب کے فاسٹ باؤلر حسن علی گروئن انجری کا شکار ہو کر ٹرافی کے تیسرے راؤنڈ سے باہر ہو گئے۔

واضح رہے کہ ایک عرصے سے انجری کا شکار حسن علی پانچ ماہ کی بحالی کے پروگرام کے بعد میدان میں اترے تھے۔

اس وقت فاسٹ باؤلر کراچی میں فزیو تھراپسٹ کی نگرانی موجود ہیں اور ان کی فٹنس کے حوالے سے مزید کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل ایک ہفتے آرام کا مشورہ دیا گیا ہے۔ مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے اور چند دن بعد دوبارہ ایم آر آئی اسکین کیا جائے گا تاکہ ان کی انجری کی سنگینی کے حوالے سے صورتحال واضح ہو سکے۔

یہ بھی پڑھیں: قائداعظم ٹرافی فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ، حسن علی کی کرکٹ میں واپسی

حسن علی نے کئی ماہ لاہور کے ہائی پرفارمنس سینٹر میں کئی ماہ ٹریننگ کے بعد خود کو مسابقتی کرکٹ میں شرکت کے لیے تیار کیا تھا اور چند دن قبل ہی قائد اعظم ٹرافی کے رواں سیزن میں اپنا پہلا میچ کھیلا۔

سندھ کے خلاف نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے فرسٹ راؤنڈ کے میچ میں انہوں نے 32.3 اوورز میں 106رنز دے کر 3وکٹیں لی تھیں البتہ ناردرن پنجاب کے خلاف دوسرے راؤنڈ میں وہ میچ کے پہلے دن صرف 6.2اوورز کرا سکے اور درد سے کراہتے ہوئے میچ سے باہر چلے گئے اور ان کی ٹیم کو میچ میں 9وکٹوں سے شکست ہوئی۔

چیمپیئنز ٹرافی 2017 کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز حاصل کرنے والے حسن علی کے کیریئر کو گزشتہ سال اس وقت بڑا دھچکا لگا تھا جب وہ قائد اعظم ٹرافی کے میچ میں انجری کا شکار ہوئے تھے اور 7ہفتوں تک نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بحالی کے عمل سے گزرے تھے۔

انہیں ایونٹ کے فائنل راؤنڈ کے لیے فٹ قرار دیا گیا لیکن وہ نئی انجری کا شکار ہو گئے اور نومبر 2019 میں ان کی پسلیوں میں 6 فریکچرز کا انکشاف ہوا جس سے وہ مزید 6ہفتوں کے لیے میدانوں سے دور ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں: انجری کی وجہ سے 15 ماہ مشکل ثابت ہوئے: حسن علی

اس دوران وہ مستقل بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی سے محروم رہے اور نتیجتاً سینٹرل کنٹریک سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے کیونکہ انہوں نے آخری مرتبہ ورلڈکپ 2019 میں بھارت کے خلاف میچ میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی۔ انہیں پاکستان سپر لیگ کے لیے بھی فٹ قرار دیا گیا لیکن وہاں بھی وہ مکمل طور پر فٹ اور فارم میں نظر نہ آئے اور 9 میچوں میں 8.59 کی اکانومی سے رنز دے کر 8 وکٹیں لیں۔

سینٹرل کنٹریکٹ سے محروم ہونے کے باوجود حسن علی بورڈ کے خرچ پر مہنگے علاج کی سہولت سےاستفادہ کر سکیں گے جبکہ انہیں بورڈ سے اضافی مالی مدد بھی ملتی رہے گی۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ انجری کے باوجود حسن علی کراچی میں رہیں گے اور 14نومبر سے شروع ہونے والے پاکستان سپر لیگ کے پلے آف میچز میں ممکنہ طور پر پشاور زلمی کے اسکواڈ کو جوائن کریں گے۔