دورہ نیوزی لینڈ میں شامل نہ ہونے والے سمیع اسلم مستقل امریکا منتقل ہو گئے

Published On 03 December,2020 05:44 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم میں شامل نہ ہونےپر مایوسی کے عالم میں ٹیسٹ کرکٹر سمیع اسلم پاکستان کو خیر باد کہہ کر مستقل طور پر امریکا منتقل ہو گئے۔

24 سالہ کرکٹر سمیع اسلم کرکٹ بورڈ کی سلیکشن پالیسیوں سے سخت نالاں تھے، کیونکہ انہیں اچھی کارکردگی کے باوجود دورہ نیوزی لینڈ اور برطانیہ کےلیے سکورڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔

ٹیسٹ اوپنر سمیع اسلم نے امریکا پہنچنے پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ بوجھل دل کے ساتھ امریکا پہنچا ہوں اور پاکستان چھوڑنا آسان نہیں تھا کیونکہ کرکٹ میری روزی روٹی ہے اور پاکستان میں اب مستقبل کی کوئی امید نہیں۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ 2019 اور 20 کے قائداعظم ٹرافی میں سب سے زیادہ رنز بنانے والا کھلاڑی تھا جس نے 78 کی اوسط اور 4 سینچریوں کی مدد سے 864 رنز سکور کیے تھے۔ مجھے صرف اس لیے ٹیسٹ سکورڈ سے باہر کیا گیا تھا کیونکہ میں 2018 کے دورہ برطانیہ میں اچھی پرفارمنس نہیں دے سکا تھا۔

قومی کرکٹر نے نجی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو کے دوران کہا کہ میں دو سال دس ماہ بعد امریکا کی جانب سے کھیلنے کا اہل ہوں گا، میرا معاہدہ اچھا ہے ابھی میں ڈومیسٹک کرکٹ کھیلوں گا۔

ذرائع کے مطابق سمیع اسلم کا یو ایس اے کرکٹ بورڈ سے معاہدہ طے پاگیا ہے، امریکی کرکٹ بورڈ نے سمیع اسلم سے 3 برس کا کنٹریکٹ کیا ہے، امریکی کرکٹ بورڈ ٹیسٹ کرکٹر کو سالانہ پونے دو لاکھ ڈالرز ادا کرے گا۔

خیال رہے کہ سمیع اسلم نے 2014 کے انڈر 19 ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کی قیادت کی تھی جبکہ 2012 میں وہ بابر اعظم کی قیادت میں انڈر 19 ورلڈ کپ کھیل چکے ہیں۔

Advertisement