لاہور: (ویب ڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم میں شامل نہ ہونےپر مایوسی کے عالم میں ٹیسٹ کرکٹر سمیع اسلم پاکستان کو خیر باد کہہ کر مستقل طور پر امریکا منتقل ہو گئے۔
24 سالہ کرکٹر سمیع اسلم کرکٹ بورڈ کی سلیکشن پالیسیوں سے سخت نالاں تھے، کیونکہ انہیں اچھی کارکردگی کے باوجود دورہ نیوزی لینڈ اور برطانیہ کےلیے سکورڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔
ٹیسٹ اوپنر سمیع اسلم نے امریکا پہنچنے پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ بوجھل دل کے ساتھ امریکا پہنچا ہوں اور پاکستان چھوڑنا آسان نہیں تھا کیونکہ کرکٹ میری روزی روٹی ہے اور پاکستان میں اب مستقبل کی کوئی امید نہیں۔
To the new beginning
— Sami Aslam (@Samiaslam999) December 3, 2020
انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ 2019 اور 20 کے قائداعظم ٹرافی میں سب سے زیادہ رنز بنانے والا کھلاڑی تھا جس نے 78 کی اوسط اور 4 سینچریوں کی مدد سے 864 رنز سکور کیے تھے۔ مجھے صرف اس لیے ٹیسٹ سکورڈ سے باہر کیا گیا تھا کیونکہ میں 2018 کے دورہ برطانیہ میں اچھی پرفارمنس نہیں دے سکا تھا۔
Disappointed that I didn t get any chance to be in 35players for NZ tour and last UK tour,even after good last QeD 2019-20trophy, I was one of the most run makers, scored 864 runs(4 100 s) average of 78,
— Sami Aslam (@Samiaslam999) November 11, 2020
dropped from the Test squad after not getting a game in my last UK tour 2018
قومی کرکٹر نے نجی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو کے دوران کہا کہ میں دو سال دس ماہ بعد امریکا کی جانب سے کھیلنے کا اہل ہوں گا، میرا معاہدہ اچھا ہے ابھی میں ڈومیسٹک کرکٹ کھیلوں گا۔
ذرائع کے مطابق سمیع اسلم کا یو ایس اے کرکٹ بورڈ سے معاہدہ طے پاگیا ہے، امریکی کرکٹ بورڈ نے سمیع اسلم سے 3 برس کا کنٹریکٹ کیا ہے، امریکی کرکٹ بورڈ ٹیسٹ کرکٹر کو سالانہ پونے دو لاکھ ڈالرز ادا کرے گا۔
خیال رہے کہ سمیع اسلم نے 2014 کے انڈر 19 ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کی قیادت کی تھی جبکہ 2012 میں وہ بابر اعظم کی قیادت میں انڈر 19 ورلڈ کپ کھیل چکے ہیں۔