لاہور: (ویب ڈیسک) نیوزی لینڈ کی ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ نے پاکستانی کرکٹرز کے کیویز کے دیس روانگی کے لیے جہاز کے اندر یا سوار ہونے سے قبل ہی کورونا وائرس کا شکار ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کورونا ٹیسٹ منفی آنے کے بعد روانہ کیے جانے والے 54 رکنی سکواڈ میں سے 6 ارکان کی پہلی ٹیسٹنگ میں ہی رپورٹس مثبت آنے پر حیرانگی ظاہر کی جارہی ہے۔
نیوزی لینڈ کی ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ کیرولین میل اینلی نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ پاکستان سے کرکٹرز کورونا کلیئرنس کے بعد ہی روانہ کیے گئے تھے، یہ ممکن ہے کہ انھیں جہاز میں بیٹھنے کے بعد یا سوار ہونے سے قبل ہی کورونا وائرس لگ گیا ہو۔
یہ بھی پڑھیں: کیویز کے دیس شاہینوں کو آزادی مل گئی، پہلے پریکٹس سیشن کو خوب انجوائے کیا
بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ کورونا وائرس جسم میں موجود ہو لیکن اپنی علامات چند روز کی تاخیر سے ظاہر کرتا ہے اور فوری طور پر ٹیسٹ میں بھی ظاہر نہیں ہوتا، اس کے علاوہ بھی دیگر اور وجوہات ہوسکتی ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستانی سکواڈ رواں سال مئی میں انگلینڈ چارٹرڈ طیارے میں گیا تھا لیکن نیوزی لینڈ کیلئے قومی ٹیم کو کمرشل پرواز میں سفر کرنا پڑا، پاکستان شاہینز کے پلیئرز اکانومی کلاس میں گئے جہاں دیگر لوگ بھی موجود تھے، کھلاڑیوں کا دبئی میں مختصر قیام بھی ہوا اور اسی دوران وائرس کا شکار ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔