باؤلرز نیوزی لینڈ کے بیٹسمینوں کو مشکل میں ڈالیں گے: مصباح الحق

Published On 11 December,2020 05:51 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ دورہ نیوزی لینڈ کے دوران ہمارے بیٹسمین چیلنج ہوں گے تو کیویز کے بیٹسمینوں کو بھی ہمارے باؤلرز مشکل میں ڈالیں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ ویڈیو کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کوئنز ٹاؤن سے آن لائن پاکستانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصباح الحق کا کہنا تھا ‏کہ نیوزی لینڈ کے پاس لوکی فرگوسن کی شکل میں تیز رفتاری سے باؤلنگ کرنے والا باؤلر ہے تو ہمارے پاس بھی تین چار باؤلرز ہیں جو بڑی تیز رفتاری کے ساتھ باؤلنگ کر سکتے ہیں اگرچہ ان میں تجربہ اتنا نہیں ہے لیکن مہارت اور تیز رفتاری میں کم نہیں ہیں۔ ہمارے بیٹسمین چیلنج ہوں گے تو نیوزی لینڈ کے بیٹسمینوں کو بھی ہمارے بولرز مشکل میں ڈالیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کووڈ 19 کی وجہ سے نیوزی لینڈ میں قوانین سخت ہیں، ہم قوانین کا احترام کرتے ہیں اور احترام کیا بھی ہے۔ بدقسمتی سے آئسولیشن کے دوران ٹیسٹ مثبت آئے اور ٹریننگ نہ کر سکے اور جو کووڈ 19 پروٹوکولز کی خلاف ورزیوں کے بارے میں بتایا گیا وہ دانستہ طور پر غلطیاں نہیں کی گئی تھیں، ابھی سب سیٹ ہو رہے تھے کہ اس دوران خلاف ورزیاں ہوئیں اور اس کے بعد نیوزی لینڈ نے بھی وضاحت کی اور اس کے کوئی خلاف ورزی بھی نہیں ہوئی۔

ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ مشکلات ضرور پیش آئیں لیکن اب وہ وقت گزر چکا ہے اور ہمارا فوکس کرکٹ پر ہے اور جو کمی رہ گئی ہے اس کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تین ہفتے کا کام ایک ہفتے میں کرنا مشکل ضرور ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ اچھی پرفارمنس کا مظاہرہ کرنا نا ممکن نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم پروفیشنل کرکٹرز ہیں، خراب کارکردگی کی معذرت پیش نہیں کی جا سکتی لیکن یہ سب کے سامنے ہے کہ ہمیں تیاری کا وقت کم ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشکل وقت سب نے گزار لیا ہے، اب 14 روز کا قرنطینہ مکمل کرنے کے بعد اب ہم آزادانہ گھوم پھر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مصباح الحق کا چیف سلیکٹر کے عہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان

مصباح الحق نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم اپنی کنڈیشنز میں ٹف ٹیم ضرور ہے لیکن ہمیں بھی خود پر اعتماد ہے، ہم یہاں اگر اب ہیں تو اچھی کرکٹ کھیلیں گے اور اس کے لیے سب تیاری کر رہے ہیں اور سیریز کے منتظر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹور کو جاری رکھنے کے حوالے سے سوچ بچار ضرور ہوئی تھی، اس حوالے سے بورڈ حکام سے بھی بات ہوئی لیکن ہم نے سوچا کہ اب وقت تو گزر چکا ہے، اب اگر آئے ہیں تو کرکٹ کھیلنی چاہیے اور جیتنے کے لیے کھیلنی چاہیے، ہم اچھی کرکٹ کھیل کر ہی لوٹیں گے۔

ان کا کہنا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے مشکل وقت میں قربانیاں دی ہیں، ہم نے فینز کے لیے کھیل کو جاری رکھنے کی قربانی دی ہے، ہمیں امید ہے کہ سب ایسی قربانیاں دیں گے تاکہ کھیل جاری رہے اور مشکل اوقات میں فینز گھر بیٹھ کر کھیل سے لطف اندوز ہو سکیں۔

ہیڈ کوچ سمجھتے ہیں کہ بائیو سیکور ببل اور آئسولیشن جیسی صورتحال میں کھیلنا کوئی آسان نہیں ہے لیکن مجھے امید ہے کہ بورڈ کھلاڑیوں کے لیے ذہنی طور پر آسانیاں پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔