لاہور: (دنیا نیوز) سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے کہا کہ اس ٹیم کے ساتھ چھیڑ خانی کرنا خطرے سے خالی نہیں، ہماری ٹیم کا اسٹرائیک ریٹ بہترین چل رہا ہے اپنے کھلاڑیوں پر ہمیشہ اعتماد ہونا چاہیے، جب کوالٹی ٹیموں کے خلاف کھیلتے ہیں تو کھیل بہتر ہوتا ہے ہمارے فاسٹ باؤلرز کو فٹنس کے مسائل ہیں بہت زیادہ تبدیلیوں سے کمبی نیشن متاثر نہ ہو جائے۔
سوشل میڈیا پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرکٹ دوریاں دور کرتی ہے، ایشیا کپ کی میزبانی ملنے پر بھارت نے بد مزگی پیدا کی، بھارت کا بغیر کسی کو بتائے ایشیا کپ کیلئے پاکستان نہ آنے کا فیصلہ غلط ہے، بابر اعظم کو کہتا ہوں عزت کیلئے بھارت کے خلاف جیتنا پڑے گا، ورلڈ کپ میں ویرات کوہلی کی اننگز بہت زبردست تھی، شاہین شاہ آفریدی سو فیصد فٹ نہیں تھے،ورلڈ کپ میں چانس لینا پڑا، ورلڈ کپ 1992 میں جاوید میانداد بھی فٹ نہیں تھے، شاہین شاہ آفریدی بھی چاہتے تھے ورلڈ کپ کھیلوں۔
سابق چیئرمین پی سی بی نے مزید کہا کہ پی سی بی میں سیاسی عمل دخل نہیں ہونا چاہیے، نجم سیٹھی نے آئین بدل دیا، چیف سلیکٹر کو بدل دیا رات کو ٹوئٹ کیا ہے رمیز راجہ باہرہو گئے ہیں، نجم سیٹھی کو کرکٹ سے کوئی لینا دینا نہیں جب دور آپ کو تین سال کا ہو اور بارا مہینے بعد آپ کو کہا جائے کہ سائیڈ پر ہو جائیں تو کرکٹ برباد ہی ہوگی، کرکٹ بورڈ کے پیچھے کے دروازے سے لوگ اندر آگئے تو بابر اعظم پر بھی پریشر پڑا، یہ کیا مزاق ہے ہماری کرکٹ کے ساتھ، دور پورا ہونے دینا چاہیے۔
رمیز راجہ نے کہا کہ پاکستان کے خلاف انگلینڈ کی رفتار بہت تیز تھی جسے ہم نہیں پکڑ سکے، ہمارے پاس بد قسمتی سے میچ ونر تین چار ہی ہیں، فرنٹ لائن کے بولرز یک دم سے انجریز کا شکار ہو گئے ہیں، ہماری پچز مری ہوئی ہیں کوشش کی کہ اچھی پچز بنائی جائیں، ہماری پچز محمد عباس کیلئے سازگار نہیں تھیں، محمد عباس اوورسیز کنڈیشنز کے بہترین باؤلر ہیں، غیر ملکی ٹور میں ان کا نام لازمی شمار ہوگا،بابر اعظم نے بھی محمد عباس کی کبھی کوئی بات نہیں کی۔
سابق چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ بابراعظم کو کپتانی پر کام کرنے کی ضرورت ہے، انگلینڈ کے خلاف سیریز میں بابر کی کپتانی کو پہلی بار جھٹکا لگا، ٹیسٹ کرکٹ میں بہتری کیلئے کھلاڑیوں کو فٹنس پر کام کرنا ہوگا، میرا پلان پی ایس ایل میں شائقین کے لئے سہولیات فراہم کرنا تھا، سٹیڈیم میں کرسیوں کیلئے آرڈرز دیا ہوا تھا، سٹیڈیم میں ہوٹل بنانے کا پلان تھا سٹیڈیم میں انکلوژرز میں بڑے بڑے جنگلے ہٹانے کا بھی پلان تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ انفراسٹرکچر اور فینز انگیجمنٹ پر کام کرنا تھا، پاکستان جونئیر لیگ کا بند ہونا غلط ہوگا، یہ منی پی ایس ایل ہے، اس سے نیا ٹیلنٹ سامنے آئے گا، نئے کھلاڑی سامنے آئیں گے اور ملک کا نام روشن کریں گے، مجھے یہ لوگ کمنٹری میں نہیں لگائیں گے، پی سی بی میں مشکل جگہ پھنس گیا تھا، پیسہ باکل نہیں تھا، گالیاں سننیں کو ملیں۔