لاہور: (دنیا نیوز) دراز قد، گورا رنگ، نیلی آنکھیں، پرکشش شخصیت کے مالک کرکٹر فضل محمود کو بچھڑے 18 برس بیت گئے، فضل محمود نے قومی کرکٹ ٹیم کو ٹیسٹ نیشن بنوانے میں اہم کردار ادا کیا، اوول ٹیسٹ میچ میں تاریخی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔
گورا رنگ، دراز قامت، سلیقے سے جمی ہوئی زلفیں اور سیاہ پلکوں کے عقب سے جھانکتی ہوئی نیلی آنکھوں والے فضل محمود 18 فروری 1920ء کو لاہور میں پیدا ہوئے، متحدہ ہندوستان میں رنجی ٹرافی میں حصہ لے کر فرسٹ کلاس کرکٹ کا آغاز کیا۔
1946ء کے دورہ انگلینڈ کے لئے منتخب نہ ہونے پر بہت دلبرداشتہ ہوئے، اس زمانے میں قائداعظم اسلامیہ کالج لاہور آئے تو فضل محمود سے ان کا تعارف ہوا، قائد اعظم ان کی کرکٹ کی کارکردگی سن کر بہت خوش ہوئے۔
فضل محمود نے قیام پاکستان کے بعد 16 اکتوبر 1952ء میں بھارت کے خلاف اپنا کیریئر شروع کیا، 1954ء میں انگلستان کے دورے پر ملکہ برطانیہ بھی فضل محمود کی آنکھوں سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکیں اور کہا آپ کی آنکھیں کتنی نیلی ہیں۔
فضل محمود نے انگلینڈ کے خلاف اوول ٹیسٹ میں 99 رنز کے عوض 12 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے پاکستان کو پہلی یادگار فتح دلائی، 1955ء میں انہیں وزڈن کرکٹر آف دی ایئر کا خطاب دیا گیا، انہوں نے اگست 1962ء میں انگلستان کے خلاف آخری ٹیسٹ میچ کھیل کر کرکٹ کو الوداع کہا۔
فضل محمود نے 1947ء میں محکمہ پولیس میں بطور انسپکٹر ملازمت اختیار کی، 1976ء میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس بن گئے، فضل محمود کی اعلیٰ کارکردگی پر حکومت پاکستان نے تمغہ حسن کارکردگی اور ہلال امتیاز کے اعزاز سے نوازا۔
وہ 30 مئی 2005ء کو خالق حقیقی سے جا ملے، ان کے انتقال کے بعد اکتوبر 2021ء کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان کا نام ایک شفاف ووٹنگ کے ذریعے ہال آف دی فیم لسٹ میں شامل کیا۔