لاہور: (محمد اشفاق) سابق قومی فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے معروف سپورٹس اینکر ڈاکٹر نعمان نیاز کی جانب سے بھیجے گئے قانونی نوٹس کا باقاعدہ اور مدلل جواب بھجوا دیا ہے۔
شعیب اختر کی جانب سے یہ جواب ایڈووکیٹ ابوزر سلمان خان نیازی کی وساطت سے ارسال کیا گیا ہے۔
قانونی جواب میں شعیب اختر نے ڈاکٹر نعمان نیاز کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ لائیو شو کے دوران کی گئی گفتگو عام نوعیت کی تھی جسے بدنیتی یا ہتک عزت کے زمرے میں لانا سراسر غیر مناسب ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی گفتگو کا مقصد کسی کی شہرت کو نقصان پہنچانا نہیں تھا بلکہ وہ صرف ان حقائق کا تذکرہ کر رہے تھے جو پہلے سے سب کے علم میں تھے۔
شعیب اختر کی قانونی ٹیم نے اپنے جواب میں مؤقف اختیار کیا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ ڈاکٹر نعمان نیاز پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ بطور "سامان انچارج" فرائض انجام دے چکے ہیں اور اس دوران کھلاڑیوں کے بیگز اٹھانا ان کے پیشہ ورانہ کردار کا حصہ تھا جس میں کسی بھی قسم کی تضحیک یا توہین کا پہلو نہیں نکلتا۔
جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر نعمان نیاز کو کھانوں سے متعلق معلومات رکھنے کی وجہ سے ٹیم کے لیے کھانے کا بندوبست کرنے کی ذمہ داری بھی دی جاتی رہی ہے جس کا ذکر ہتک عزت کے دعوے میں شامل کرنا بلاجواز اور قابل اعتراض ہے۔
شعیب اختر نے قانونی طور پر مطالبہ کیا ہے کہ ڈاکٹر نعمان نیاز اس نوٹس پر نظرثانی کریں، اسے فوری طور پر واپس لیں اور اس غیر ضروری تنازع پر معذرت کریں۔
ان کی قانونی ٹیم نے واضح پیغام دیا ہے کہ اگر یہ معاملہ عدالت میں لے جایا گیا تو شعیب اختر نہ صرف اس کا بھرپور دفاع کریں گے بلکہ ہر قانونی فورم پر مکمل تیاری کے ساتھ جواب دیں گے۔