گوجرہ:(دنیا نیوز) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ آج حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے فوڈ سکیورٹی کے مسائل پیدا ہو گئے۔
پنجاب کے شہر گوجرہ میں ’کسان روڈ کارواں جلسہ‘ سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت کھاد کی قیمتیں نصف کرے،گندم کی امدادی قیمت 4500 روپے فی من مقرر کی جائے۔
اُنہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کا استحصال کر رہی ہے، حکومت 1900 میں خریدی گندم 3800 میں فروخت کر رہی ہے، کسانوں کو غلام نہیں، مالک بناؤ، سبسڈی عوام کو نہیں، آئی پی پیز کو دی جا رہی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کا پیسہ تعلیم پر لگایا جائے، تعلیم کو سستا کیا جائے، کارکن 21 نومبر کو مینارِ پاکستان پہنچیں،عوام کا سمندر حکمرانوں سے جان چھڑوائے گا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی خواتین کے حقوق کی بھی آواز اٹھائے گی ، ملک بھر میں تمام سیاسی جماعتوں سے زیادہ ہماری جماعت کا خواتین ونگ سب سے زیادہ مضبوط ہے ۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم جب پارلیمنٹ کی طرف سے دیکھتے ہیں جو برسرِ اقتدار ٹولہ ہے وہ سب فارم 47 کی پیدوار ہیں جنہوں نے حکومت بنا لی ہے ، جب سے یہ ملک بنا ہے ہمارا ایک ہی شعبہ تھا جو دنیا بھر میں پہلے نمبر پررہا وہ شعبہ زراعت کا تھا ۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے زراعت کو تباہ کردیا، کسان سے گندم نہیں خریدی گئی، دوسری جانب کھاد، ڈیزل، بجلی سمیت ہر چیز مہنگی ہو چکی ہے ، آج حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے فوڈ سکیورٹی کے مسائل پیدا ہو گئے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کا کام غریب طبقہ کو سبسڈی دینا بھی ہوتا ہے،لیکن سبسڈی یہاں کے اشرافیہ کو مل رہی ہے اور یہاں کے عوام مہنگائی میں پستے جا رہے ہیں۔
ہم کسان کے حق کے لیے آواز اٹھاتے رہیں گے اور کوئی جماعت آپ کے ساتھ کھڑی نہیں ہو گئی، ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہوں گے، ہمارا یہ مارچ ہر صوبے میں ہو گا۔

			
			
			
			
			
			
			
			
  
          
		  
         
		  
         
		  
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
