لاہور میں یتیم خانہ چوک پر ڈور پھرنے سے ایک اور بچی کی زندگی کی ڈور کٹ گئی۔ یتیم خانہ چوک پر تین سال کی ماہ رخ والد کے ساتھ موٹر سائیکل پر جا رہی تھی کہ گلے پر ڈور پھر گئی جس سے بچی زندگی کی بازی ہار گئی۔ والد بے حس پولیس کے پاس جانے کے بجائے اپنی ننھی پری کی لاش کو گھر لے گیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے لاہور یتیم خانہ چوک کے قریب ڈور پھرنے سے 3 سالہ بچی کے جاں بحق ہونے کا واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے فوری رپورٹ طلب کر لی۔ وزیر اعلی پنجاب نے بچی کے جاں بحق ہونے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور بچی کے لواحقین سے دلی ہمدردی کرتے ہوئے اظہارِ تعزیت کیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پابندی کے باوجود پتنگ بازی کے واقعات انتہائی افسوسناک ہیں، غفلت کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ انہوں نے تاکید کی کہ پتنگ بازی پر پابندی کے قانون پر سختی سے عمل در آمد کروایا جائے۔
لاہور میں سخت پابندی کے باوجود پتنگ بازی کا سلسلہ جاری ہے، رواں ہفتے کے دوران پتنگ بازی سے تین افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ صرف مارچ کے مہینے میں اب تک دو افراد قاتل ڈور کے ہاتھوں زندگی کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ متعدداب تک موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔
8 مارچ کو سبزہ زار کےعلاقہ میں موٹرسائیکل سوار دو بھائی فاروق سبحانی اور اسد سبحانی گلے پر ڈور پھرنے سے زخمی ہوئے۔ دونوں بھائیوں کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں 37 سالہ فاروق سبحانی دم توڑ گیا۔
اتوار 11 مارچ کی رات کو مغلپورہ کے علاقے میں قاتل ڈور کی زد میں آکر ریلوے ملازم فہیم کی تین سالہ ملائکہ زخمی ہوئی اور اب تک سروسز ہسپتال میں زیر علاج ہے۔
جمعہ 16 مارچ کو فیکٹری ایریا کے علاقے میں بھی موٹر سائکل سوار دلبر نذیر قاتل کی ڈور کا شکار ہوا۔ دلبر کو جنرل ہسپتال میں گلے پر تقریبا 10 ٹانکے لگائے گئے، پولیس نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔