راولپنڈی: (دنیا نیوز) بچوں کو جنسی تشدد کا نشان بنا کر غیر اخلاقی ویڈیو بنانے والے ملزم کو عدالت پیش کر دیا گیا۔
ملزم کو علاقہ مجسٹریٹ رضوان شیخ کی عدالت میں پیش کیا گیا، ملزم کو جسمانی ریمانڈ پورا ہونے پر عدالت پیش لایا گیا، عدالت کی ملزم سہیل ایاز کے جسمانی ریمانڈ میں مزید چار روز کی توسیع کر دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: بدفعلی کے ملزم سہیل ایاز کی رہائی کیلئے اہم شخصیت کا دباؤ
سہیل ایاز کو تھانہ روات پولیس نے عدالت پیش کیا، پولیس نے ملزم کو علاقہ مجسٹریٹ رضوان شیخ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
یاد رہے کہ بچوں سے زیادتی اور ان کی ویڈیوز کی خریدوفروخت کرنے والے بین الاقوامی نیٹ ورک کے کارندے سہیل ایاز کی رہائی کے لیے اہم شخصیت کی جانب سے دبائو ڈالے جانے کے بعد کیس کی تحقیقات محدود ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔
بین الاقوامی طور پر مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے سزایافتہ شخص کو سفارش کی بنیاد پر کے پی کے حکومت کا ورلڈ بینک کے لیے مشیر تعینات کیا گیا تھا۔ سہیل ایاز کی راوالپنڈی سے گرفتاری اس وقت عمل میں آئی تھی جب ایک خاتون زبیدہ بی بی کی جانب سے 12سالہ بچے کے ساتھ زیادتی کی درخواست جمع کرائی گئی تھی۔
پولیس نے سہیل ایاز کو گرفتار کرکے تحقیقات شروع کیں تو انکشاف ہوا کہ ملزم سہیل ایاز بچوں سے زیادتی اور ان کی ویڈیوز بنا کر ڈارک ویب پر دکھانے والے بین الاقوامی گروہ کا سرگرم رکن اور مختلف ممالک سے سزا یافتہ ہے۔
سہیل ایاز نے دوران تفتیش 30 سے زائد بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کیا ہے۔ ذرائع نے واقعہ کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ملزم کی گرفتاری کے بعد سے ہی اعلیٰ شخصیت کی جانب سے ملزم کی حمایت میں دبائو آنا شروع ہوگیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ پولیس کی جانب سے کیس کی تفتیش کے دوران ایف آئی اے مدد بھی طلب کی گئی ہے۔ ایف آئی اے افسران کی جانب سے مذکورہ کیس پر مدد دینے میں لیت و لعل سے کام لیا جارہا ہے۔