سیہون شریف: (دنیا نیوز) دادو کے قریب 9 سالہ بچی کو کاروکاری کے ذریعے قتل کرنے کے کیس میں عدالت نے قبر کشائی کرنے کا حکم دے دیا۔ قتل کیس میں نامزد دو ملزمان علی نواز، سمیع اور سہولت کار تاج محمد تاحال گرفتار نہیں ہو سکے۔
ضلع دادو کی تحصیل جوہی کے علاقے واہی پاندہی کے قریب سندھ و بلوچستان کے پہاڑی علاقے میں 9 سالہ بچی گل سماع کو سنگسار کرنے کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ مقتولہ گل سماع کیس میں دادو کی عدالت نے جوڈیشنل مجسٹریٹ آغا عمران پٹھان کی سربراہی میں عدالتی ٹیم بنا دی ہے۔ دادو کی عدالت نے لڑکی گل سماع کی قبر کشائی کا حکم دے دیا ہے۔
عدالت نے ڈی جی ہیلتھ سندھ کو لیٹر لکھ کر قبرکشائی کیلئے میڈیکل بورڈ بنانے کی ہدایت کردی ہے۔ عدالت نے 10 روز کے اندر میڈیکل بورڈ بنا کر لڑکی گل سماع کی قبرکشائی کرکے رپورٹ دینے کا حکم دیا ہے۔
ادھر پولیس نے گل سماع قتل کیس میں لڑکی کے ماں باپ اور نماز جنازہ پڑھانے والے مولوی کو گرفتار کیا ہے۔ قتل کیس میں نامزد دو ملزمان علی نواز، سمیع اور سہولت کار تاج محمد تاحال گرفتار نہیں ہو سکے۔ 21 نومبر کو دادو کے پہاڑی علائقے میں 9 سالہ بچی کو غیرت کے نام پر کاروکاری قرار دیکر پتھر مار کر قتل کیا گیا تھا۔
بچی گل سماع کے قتل کا انکشاف جنازہ پڑھانے والے مولوی نے کیا تھا۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق گل سماع کو رشتے داروں نے پتھر مار کر قتل کیا۔