لاہور: (دنیا نیوز) نشے کی زیادتی، بھوک اور طبی عدم سہولیات کی وجہ سے لاہور میں منشیات کے عادی افراد کی اموات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ایک ہفتے میں 64 نامعلوم افراد کی مختلف جگہوں سے لاشیں ملیں ہیں۔
لاک ڈاؤن کے دوران کی صورتحال، کھانے کی شدید قلت اور منشیات کے بے دریغ استعمال کی وجہ سے 40 دنوں میں 64 منشیات کے عادی افراد لقمہ اجل بن گئے۔
اس سلسلے میں انسداد منشیات کے لیے کام کرنے والے ادارے ڈرگ ایڈوائزری ٹریننگ حب نے رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شہر میں میں کورونا وائرس سے زیادہ منشیات کے عادی افراد جان سے گئے۔
نامعلوم افراد کی لاشیں فٹ پاتھ، پارکوں اور سڑک کنارے پائی گئیں۔ کنسلٹنٹ انسداد منشیات مہم سید ذوالفقار کا کہنا ہے کہ شہر کے 120 مقامات پر منشیات کے عادی افراد کے ڈیرے ہیں۔ 22 مارچ سے 30 اپریل تک ان مقامات سے 64 ڈیڈ باڈیز ملیں ہیں۔
ہلاک ہونے والوں کی عمریں 20 سے 80 سال تک ہیں۔ لاک ڈاؤن کے دوران بھی منشیات فروشوں کا دھندا جاری ہے۔ ڈرگ ایڈوائزری ٹریننگ کے مطابق مرنے والوں کا ڈیٹا ایدھی اور مختلف پولیس سٹیشنز سے حاصل کیا گیا ہے۔