اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے اغوا کیس کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیئے کہ یہ کیس ضمانت قبل ازگرفتاری کا نہیں بنتا، ضمانت قبل از گرفتاری تب بنتی ہے جب ریاستی اختیارات بدنیتی سے استعمال ہوں۔ فوجداری مقدمات میں ملزم گرفتار نہ ہو تو فوجداری نظام ختم کر دینا چاہیے۔
دوران سماعت درخواست گزار نے کہا کہ ان کے وکیل موجود نہیں، کیس ملتوی کیا جائے۔ انہیں تو یہ بھی معلوم نہیں ان پرالزام کیا ہے۔ جسٹس قاضی امین نے کہا کہ آپ نے گھر میں گھس کر گواہان کو مارا۔ آپ نے خاتون کواغوا کیا جس کا بیان ریکارڈ پر موجود ہے۔ اس سب کے باوجودآپ کہہ رہے ہیں آپ کومعاملے کا عمل نہیں۔ خاتون کے الزام کے باوجود آپ آزاد گھوم رہے تھے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جائیں قانون کے سامنے سرنڈر کریں۔ ملزم پر جھنگ میں گواہان پر تشدد اور خاتون کے اغوا کا الزام تھا۔