کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں گاڑیاں چوری اور چھیننے کی وارداتوں میں رواں سال اگست تک 1063 شہریوں قیمتی گاڑیوں سے محروم ہو گئے۔ ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ گینگز کو پکڑنے کیلئے منظم حکمت عملی بنائی ہے۔ رواں سال موبائل چھیننے کی وارداتوں میں کمی آئی۔
کراچی میں ڈاکوں نے اپنے اہداف تبدیل کر لیے، رواں سال موٹرسائیکل چوری کی ریکارڈ وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔ سال 2020 میں موٹر سائیکل چوری اور چھیننے کی 21 ہزار چالیس وارداتیں رپورٹ ہوئیں اور صرف 1382 شہریوں کو انکی موٹرسائیکل واپس مل سکی جبکہ 2019 میں 19051 شہریوں کو اپنی موٹرسائیکل سے ہاتھ دھونا پڑا، قانون نافذ کرنے والوں کی کارروائیوں سے 2469 شہری اپنی سواری واپس حاصل کرسکے۔
رواں سال کے پہلے 8 ماہ کے دوران 211 شہریوں کو انکی گاڑی دوبارہ نصیب ہوئی۔ 2019 میں 1104 شہریوں سے کار چور گاڑیاں لے اڑے، پولیس 368 شہریوں کو انکی گاڑیاں واپس دالنے میں کامیاب رہی، ایس ایس پی سائوتھ کہتے ہیں گینگز کو پکڑنے کے لیے پولیس منظم حکمت عملی بنا رہی ہے۔
رواں سال موبائل چھیننے کی وارداتوں میں نمایاں کمی دیکھی گئی، 2020 میں 13322 شہریوں سے اسلحہ کے زور پر موبائل فون چھینے گئے جبکہ 2019 میں 32046 شہری اپنے قیمتی موبائل فونز سے محروف ہوئے، حکام کہتے ہیں حکومتی اقدامات اور پولیس کی موثر کارکردگی کے باعث موبائل چوری کی وارداتوں میں کمی آئی۔
2020 کے پہلے 8 ماہ میں صرف ایک بینک میں ڈکیتی رپورٹ ہوئی جبکہ 2019 میں انکی تعداد 3 تھی۔