ڈاکٹر ماہا خود کشی کیس: دو مفرور ملزموں کی 12 نومبر تک ضمانت منظور

Published On 13 October,2020 04:25 pm

کراچی: (دنیا نیوز) سندھ ہائیکورٹ نے ڈاکٹر ماہا خود کشی کیس میں دو مفرور ملزموں کی 12 نومبر تک ضمانت منظور کر لی ہے۔ عدالت نے ملزموں کو ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

تفصیل کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے ڈاکٹر ماہا شاہ خود کشی کیس کے ملزموں جنید اور وقاص کی مختلف مقدمات میں ضمانت منظور کر لی ہے۔ دونوں ملزمان کی ضمانت ایک لاکھ روپے کے عوض منظور کی گئی۔

عدالت نے دونوں ملزمان کو ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ خیال رہے کہ ڈاکٹر ماہا شاہ کے والد آصف علی شاہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں ملزم جنید اور وقاص نامزد ہیں۔

ڈاکٹر ماہا خود کشی کیس کے مفرور ملزموں نے احاطہ عدالت سے فرار ہونے کے جرم میں ضمانت کیلئے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ پولیس کے مطابق ملزمان سٹی کورٹ سے ضمانت مسترد ہونے پر پولیس کی تحویل سے فرار ہو گئے تھے۔

خیال رہے کہ ڈاکٹر ماہا شاہ کی میڈیکو لیگل رپورٹ میں انہیں قتل کیے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر ماہا دائیں ہاتھ سے کام سرانجام دیتی تھیں لیکن گولی ان کے سر میں بائیں جانب سے لگی اور دائیں جانب سے باہر نکلی۔ حکام نے کہا تھا کہ اگر یہ رپورٹ ٹھیک ہے تو اس سے کرائم سین کے جعلی ہونے کا شبہ پیدا ہوگا۔

میڈیکو لیگل رپورٹ کی بنیاد پر ہی ڈاکٹر ماہا کی قبر کشائی کے لیے مجسٹریٹ سے درخواست کی گئی تھی جسے منظور کر لیا گیا تھا۔ تفتیش میں ڈاکٹر ماہا کی ہلاکت قتل ثابت ہوئی تو اہلخانہ کو شامل تفتیش کیا جا سکتا ہے۔


ڈاکٹرماہا کی قبر کشائی 15 اکتوبر دن 11 بجے کی جائے گی۔ ڈاکٹر ماہا کی قبر کشائی کیلئے 5 افسران پر مشتمل میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں خاتون ڈاکٹر ماہا علی نے مبینہ طور پر خود گولی مار کر خودکشی کر لی تھی۔ ڈاکٹر ماہا کے قریبی دوست جنید نے پولیس کو دیے گئے بیان میں بتایا تھا کہ اس کے مرحومہ سے گزشتہ 4 سال سے تعلقات تھے اور دونوں جلد ہی شادی کرنے والے تھے۔

جنید کا کہنا تھا کہ ماہا کو روز نجی ہسپتال میں پک اینڈ ڈراپ کرتا تھا لیکن جس دن اس نے خودکشی کی اس دن ماہا نے گھر آنے سے منع کیا۔ خاتون ڈاکٹر کے دوست کا کہنا تھا کہ ماہا کا اکثر اپنے والدین سے جھگڑا رہتا تھا، ماہا گھریلو پریشانیوں کی وجہ سے ڈپریشن میں رہا کرتی تھی۔

ڈاکٹر ماہا کے والد آصف علی شاہ نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ان کی بیٹی کو بلیک میل کیا جا رہا تھا اور اسے جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ جنید، ڈاکٹر عرفان اور وقاص سمیت ایک منظم گروہ نے ان کی بیٹی کو پہلے نشے کی لت پر لگایا، پھر بلیک میل کیا اور دھمکیاں دیں جو میری بیٹی کی موت کی وجہ بنا۔
 

 

Advertisement