پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا میں بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہونے لگا، گزشتہ سال بچوں کیساتھ زیادتی کے 185 واقعات رپورٹ ہوئے۔ رواں سال پہلے آٹھ ماہ میں 184 کیس رپورٹ ہوئے، صوبائی حکومت نے سخت سزائیں دینے کے لیے قانون میں مزید ترامیم کی منظوری دیدی۔
خیبرپختونخوا میں جنسی زیادتی کے کیسز میں اضافے کے ساتھ ہی صوبائی حکومت نے بچوں کے ساتھ زیادتی کے ملزمان کو سزائے موت دیتے وقت اس کی ویڈیو بنانے کا فیصلہ کیا ہے، ان ویڈیوز کو خصوصی فورمز کے لئے استعمال کیا جائے گا، اس کے علاوہ ملزم کو پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال اورعوامی پارک میں داخلہ پر پابندی بھی ہوگی۔
خیبرپختونخوا میں بچوں کے ساتھ جسنی زیادتی کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر صوبائی اسمبلی کی خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے ایک رپورٹ تیار کرکے اسمبلی سے منظور کرائی جسے محکمہ سماجی بہبود کے حوالے کیا گیا۔ محکمہ نے رپورٹ میں مزید ترامیم کرکے وزیراعلیٰ کو کابینہ سے منظوری کےلئے بھجوا دی ہے۔
صوبے میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے 185 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے جس میں سب سے زیادہ 34 کیسز ڈیرہ اسماعیل خان میں رپورٹ ہوئے ہیں۔ اپوزیشن کی خواتین ارکان کہتی ہیں کہ بچوں سے زیادتی کی مرتکب ملزم کو سخت سزا دینی چاہیئے۔
بچوں کیساتھ زیادتی کے قانونی مسودے میں ایسے جرائم کی روک تھام کے لئے نصاب میں مضامین شامل کرنا اور آگہی کے لئے جمعہ کے خطبات میں مہم بھی چلائی جائے گی۔