راولپنڈی: (دنیا نیوز) راولپنڈی کے علاقے ریلوے سکیم میں گھریلو ملازمہ کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ملزموں نے 12 سالہ بچی کے بال بھی کاٹ دیے۔ پولیس نے گھر کے مالک اور اس کی اہلیہ کو گرفتار کر لیا۔
یہ واقعہ تھانہ ویسٹریج کی حدود میں پیش آیا جہاں 12 سالہ گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد کیا گیا۔ مار پیٹ کے بعد مافیہ نامی بچی کو گھر سے نکال دیا گیا۔ کمسن کو سڑک پر روتے دیکھ کر خاتون نے پولیس کو اطلاع دی۔ گھریلو ملازمہ نے الزام لگایا کہ گھر کے مالک اور مالکن نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔
پولیس نے خاتون شہری شازیہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے ملزم قدیر اور اس کی بیوی طیبہ کو گرفتار کر لیا ہے۔ زخمی بچی کو میڈیکل کے بعد پولیس نے حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فیصل آباد: 10 سالہ بچی پر تشدد کرنیوالے ملزم کی ضمانت منظور، پولیس پروٹوکول دیتی رہی
ادھر فیصل آباد میں بچی پر تشدد کرنے والے ملزم رانا منیر کی ایک لاکھ روپے کے مچلکہ کے عوض ضمانت منظور کر لی گئی ہے۔ پولیس ملزم کو پروٹوکول کے ساتھ عدالت میں لے کر آئی۔ چائلڈ پرورٹیکشن بیورو کے ملازم غیر حاضر رہے۔
ہفتہ کے روز ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کا صدر رانا منیر اپنے نواسے کو برے کام سے روکنے والی ہمسایہ گھر کی ملازمہ ساہیوال کی رہائشی دس سالہ صدف دختر اللہ دتہ کو سربازار بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا رہا تھا۔
اس پر وزیراعلیٰ پنجاب، آئی جی پنجاب کے نوٹس کے بعد تھانہ مدینہ ٹاؤن پولیس نے چائلڈ پروٹیکشن آفیسر ثمینہ نادر کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا اور مدینہ ٹاؤن پولیس نے ملزم رانا منیر کو گرفتار کرکے حوالات بند کیا تھا جس کو آج صبح پولیس کی جانب سے پرائیویٹ کار میں بٹھا کر علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت نے ایک لاکھ روپے کے مچلکہ جات کے عوض اس کی ضمانت منظور کرلی، اس موقع پر پولیس ملزم کو پرائیویٹ کار میں پروٹوکول کے ساتھ لے کر عدالت میں آئی جبکہ مقدمہ کی مدعی چائلڈ پروٹیکشن آفیسر عدالت میں حاضر ہونے سے گریزاں رہی۔