لاہور: (روزنامہ دنیا) لاہور کے نجی ہسپتال میں لڑکی کی لاش رکھ کر بھاگنے کے کیس میں ملوث ملزم اسامہ کا ڈی این اے ٹیسٹ کروا لیا گیا ہے۔
تفصیل کے مطابق ملزموں کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر گزشتہ روز عدالت پیش کیا گیا۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم اسامہ کا ڈی این اے ٹیسٹ کروا لیا گیا ہے۔
تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ مقتولہ کا موبائل فون اور اسقاط حمل کا مواد برآمد کرنا ہے اس لئے ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔ عدالت نے تفتیشی افسر کا موقف جاننے کے بعد ملزموں کے جسمانی ریمانڈ میں تین روز کی توسیع کر دی۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں نجی ٹیچنگ ہسپتال میں لڑکی کی لاش چھوڑ کر بھاگنے والے دونوں لڑکے اس وقت پولیس کی گرفت میں ہیں۔ دونوں ملزموں کو سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے شناخت کرکے گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق گجرات کی رہائشی 20 سالہ مریم گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور سے اپنی ڈگری لینے آئی تھی جہاں سے وہ رائیونڈ روڈ پر واقع نجی میڈیکل یونیورسٹی چلی گئی۔
ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ مرحومہ مریم اور گرفتار نوجوان اسامہ آپس میں دوست تھے، اسامہ کے بیان کے مطابق مریم حاملہ تھی، دونوں کا تعلق گجرات سے ہے۔