کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں اسٹریٹ کرائم سر چڑھ کر بولنے لگا، رواں سال کے پہلے ماہ جنوری میں لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر کئی شہری جان سے گئے تو متعدد زخمی بھی ہوئے۔ لوٹ مار کی 541 وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔ جنوری میں کتنی گاڑیاں لوٹی اور چھینی گئیں اور کتنے شہریوں کو قیمتی موبائل فونز سے محروم کیا گیا۔
کراچی میں ڈکیتی،راہزنی سمیت دیگر جرائم کی وارداتوں میں شدیداضافے نے شہریوں کا سکون چھین لیا۔ سال 2021 کے پہلے ہی مہینے میں جرائم میں حیرت انگیز اضافہ ہوگیا۔ جنوری2021 میں لوٹ مار کی 548 وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔ سال نو کے پہلے ماہ میں ڈاکووں نے 8 افراد کی زندگی کے چراغ بھی گل کر دئیے جبکہ لوٹ مار کے دوران 48 سے زائد شہریوں کو گولیاں مار کر زخمی بھی کیا گیا۔
رواں سال کے پہلے ماہ گاڑی چوری میں24فیصد جبکہ موٹرسائیکل چوری میں 7 فیصد اضافہ ہوا۔ دسمبر 2020 کی نسبت جنوری میں10فیصد موبائل فونز بھی زیادہ چھینے گئے، شہری پولیس کی کارکردگی پر نالاں نظر آئے۔ جنوری میں 3ہزار شہری موٹرسائیکلوں اور1960موبائل فونز سے محروم ہوئے، کراچی والوں کی 168 گاڑیاں بھی کار لفٹرز لے اڑے۔ شہر قائد میں بڑھتی وارداتیں شہریوں کیلئے بڑے خوف کی علامت بن رہی ہیں تو دوسری جانب پولیس حکام اپنی ہی کارکردگی میں صفر دکھائی دیتے ہیں۔
اسٹریٹ کرائم کے بڑھتے گراف کو نیچے لانے کیلئے سخت اقدامات وقت کی اشد ضرورت ہے۔۔ وٹ مار کی وارداتوں میں اضافہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لئے کسی چیلنج سے کم نہیں۔