کوہاٹ: (دنیا نیوز) کوہاٹ میں حریم فاطمہ قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ واقعے میں ملوث ایک خاتون کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
کوہاٹ میں قتل ہونے والی چار سالہ فاطمہ کو لے جانے والی برقع پوش خاتون کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آئی تھی۔ فوٹیج میں خاتون کو بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
حریم کی لاش اغوا کے اگلے دن گھر سے ایک کلومیٹر کے فاصلے سے ملی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں گرفتار خاتون کا مرکزی کردار ہے، لد دیگر ملزموں تک بھی پہنچ جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کوہاٹ: قتل ہونیوالی 4 سالہ بچی کیساتھ جنسی زیادتی ثابت
خیال رہے کہ اس سے قبل پولیس کی انتدائی رپورٹ میں یہ بتایا گیا تھا کہ کوہاٹ میں قتل ہونے والی چار سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی ثابت ہوئی ہے۔
میڈیکل رپورٹ کے مطابق کوہاٹ کے علاقے خٹک کالونی کی رہائشی بچی حریم فاطمہ کو درندگی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا گیا، بچی کی موت سانس بند ہونے کی وجہ سے واقع ہوئی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 36 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن سے تفتیش کی جاری ہے۔ ٹیسٹ نمونے ڈی این اے لیبارٹری بھجوا دیے گئے ہیں۔
واقعے کا مقدمہ بچی کے والد کی مدعیت میں تھانہ صدر میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ 4 سالہ بچی حریم فاطمہ بدھ کے روز اچانک لاپتا ہو گئی تھی جس کی لاش گزشتہ روز مقامی نالے سے برآمد ہوئی۔