کراچی: (دنیا نیوز) شہر قائد کراچی میں سکیورٹی گارڈ نے کچرا نہ اٹھانے کی پاداش میں 16 سالہ لڑکے کو گولی مار کر جان لے لی، پولیس نے سکیورٹی کمپنی کے دفتر پر چھاپہ مار کر سپروائزر کو 2 گارڈز سمیت حراست میں لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق رواں ہفتے گارڈ کی جانب سے فائرنگ کا دوسرا واقعہ کراچی کے علاقے ضلع وسطی میں پیش آیا جہاں پرائیویٹ سکیورٹی گارڈ اور بچے کے درمیان کچرا اٹھانے پر بحث ہوئی اس دوران گارڈ نے اپنی بندوق سے گولی چلا دی، گولی پیٹ میں لگنے سے بچہ شدید زخمی ہو گیا جسے ہسپتال منتقل کر دیا، فائرنگ کے بعد سکیورٹی گارڈ فرار ہو گیا۔
زخمی ہونے والا بچہ ہسپتال زیر علاج رہنے کے بعد دم توڑ گیا، مرنے والے بچے کی شناخت 16 سالہ صمد عباسی کے نام سے ہوئی، رواں ہفتے سکیورٹی گارڈز کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد دو ہو گئی، اس سے قبل سخی حسن کے قریب سکیورٹی گارڈ نے فائرنگ کر کے یوٹیوبر سعد علی کو قتل کیا تھا۔
پولیس کے مطابق فرار ہونے والے ملزم سکیورٹی گارڈ کی شناخت رمضان کے نام سے ہوئی، رمضان پرائیویٹ سکیورٹی کمپنی ایاز ٹو کا ملازم ہے، گارڈ کی تلاش شروع کر دی گئی، پرائیویٹ سکیورٹی کمپنی کے افسران کو تھانے طلب کر کے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب سر سید پولیس نے سکیورٹی کمپنی کے دفتر پر چھاپہ مار کر سپروائزر کو دو گارڈز سمیت گرفتار کر لیا، چھاپے کے دوران دفتر سے ہتھیار بھی ضبط کیے گئے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔