سوات:(دنیا نیوز) خیبر پختونخوا کے ضلع کے علاقے خوازہ خیلہ میں واقع غیر رجسٹرڈ مدرسہ ”چالیار“ میں 14 سالہ طالب علم فرحان کے بہیمانہ قتل کے مرکزی ملزمان کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
ایس پی اپر سوات شوکت علی خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ مدرسے کے مہتمم مولانا محمد عمر اور ان کے بیٹے قاری احسان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں باپ بیٹے پر الزام ہے کہ انہوں نے 21 جولائی کو فرحان پر شدید تشدد کیا جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہو گیا، واقعے کے بعد دونوں ملزمان روپوش ہو گئے تھے۔
ایس پی شوکت خان کا مزید کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی پولیس ٹیم تشکیل دی گئی تھی، جس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے دونوں کو گرفتار کر کے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ علاقے میں شدید عوامی غم و غصے کا باعث بنا تھا اور والدین کی جانب سے مدرسے کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد ملزمان کو عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔