ایئرپورٹ پر ڈیجیٹل والٹ سے ساڑھے آٹھ لاکھ ڈالر منتقل کرنے کا معاملہ، شہری کا عدالت سے رجوع

Published On 24 October,2025 05:20 pm

کراچی: (دنیا نیوز) ایئرپورٹ پر شہری کو حبس بیجا میں رکھ کر ڈیجیٹل والٹ سے ساڑھے آٹھ لاکھ امریکی ڈالر غیر قانونی طور پر منتقل کرنے کا معاملہ عدالت میں پہنچ گیا۔

متاثرہ شہری نے چیف جسٹس پاکستان، سندھ ہائی کورٹ اور پولیس حکام کو خط لکھ دیا، خط میں کہا گیا کہ ایئرپورٹ پولیس کی جانب سے مقدمے کے اندراج سے انکار پر عدالت سے رجوع کیا تھا۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ماتحت عدالت نے ایس ایس پی ملیر کو ڈی ایس پی رینک کے افسر کو بطور تفتیشی افسر مقرر کرنے اور تحقیقات کا حکم دیا ہے، نامزد ملزمان نے رابطہ کر کے سی سی ٹی وی فوٹیج کو غائب کرنے کی دھمکیاں دی ہیں۔

شہری نے خط میں کہا کہ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران ایس ایچ او ایئرپورٹ نے لیپ ٹاپ پر سی سی ٹی وی فوٹیج کے کلپ دکھائے، ساڑھے 10 سے سوا 11 کے دوران مخصوص کیمروں کی فوٹیج ڈیلیٹ یا اوور رائٹ کی گئی ہے۔

خط میں کہا گیا کہ ایئرپورٹ کے سی سی ٹی وی کیمروں کا سسٹم فوٹیج 28 سے 30 دنوں تک محفوظ رکھتا ہے، تاخیر سے سی سی ٹی وی کے مستقل ڈیلیٹ ہونے کا خدشہ ہے، اصل کیمروں کی ریکارڈنگ کو محفوظ کیا جائے۔

شہری نے استدعا کی کہ پنجاب فارنزک لیبارٹری یا نادرا ویڈیو لیب سے سی سی ٹی وی فوٹیج میں ٹیمپرنگ کی جانچ کروائی جائے، سی سی ٹی وی فوٹیج کو محفوظ کرنے کی رپورٹ ٹرائل کورٹ میں پیش کی جائے۔