لاہور: (روزنامہ دنیا) گلو کارہ میشا شفیع متنازعہ ٹویٹ سے پہلے کہاں تھیں اور کیا کر رہی تھیں ؟ ذرائع کے مطابق میشا شفیع معروف برانڈ کے میوزیکل پروگرام کی ریکارڈنگ کی جج تھیں۔
دیگر ججز کی موجودگی میں 8 پروگرام ریکارڈ ہو چکے تھے ۔ نویں پروگرام کی ریکارڈنگ میں علی ظفر کو بھی شامل ہونا تھا ۔ میشا نے علی ظفر کو پینل میں شامل نہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور کہا جتنا معاوضہ علی ظفر کو دیا جاتا ہے اتنا مجھے بھی دیا جائے۔ معاوضہ نہ بڑھانے پر میشا آگ بگولہ ہو کر ریکارڈنگ سے چلی گئی ۔اس کے کئی گھنٹے بعد انہوں نے یہ ٹویٹ کیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں:میشا شفیع کا علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام
یار رہے میشا شفیع نے سماجی رابطہ سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ گلوکار علی ظفر نے انہیں ایک سے زائد مرتبہ جنسی ہراساں کیا اور اس قسم کے واقعات اس وقت پیش نہیں آئے جب وہ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں داخل ہوئی تھیں۔
گلوکارہ نے مزید کہا کہ کوئی خاتون جنسی ہراسانی سے محفوظ نہیں ہے، ہم اپنے معاشرے میں اس پر بولنے سے ہچکچاتے ہیں اور خاموشی کی راہ لیتے ہیں، ہمیں اجتماعی طور پر اپنی آواز بلند کرنی چاہیے تاکہ خاموشی کے کلچر کو توڑا جاسکے۔ میشا شفیع نے کہا کہ بااختیار اور اپنے خیالات رکھنے کے باوجود ان کے ساتھ اس طرح کا واقعہ پیش آیا، اگر ان کے ساتھ ایسا ہوا ہے تو کسی کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔