لاہور: (ویب ڈیسک) ہر سال کی طرح امسال بھی عورت مارچ پر تنازعہ اٹھنے کے بعد ماہرہ خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر کا سہارا لیا اور اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہئوے کہا کہ رواں برس عورت مارچ میں متنازعہ نعروں کے بجائے ایسے مسائل پر بات کی جائے جو واقعی ہمارے ملک کی خواتین کے مسئلے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے ماہرہ خان نے عورت مارچ کے لیے اپنی حمایت کا اعلان کیا تاہم انہوں نے درخواست کی کہ درست لفظوں کا چناؤ کرتے ہوئے خواتین کے اصل مسائل کو اٹھایا جائے اور متنازعہ نعروں پر مبنی پلے کارڈز اٹھانے سے گریز کیا جائے۔
I’m sure those who have been organizing the Aurat March are experienced, have been working for years for the cause of women..they have a better idea of what should and should not be done. I write out of pure observation. #WhyIMarch pic.twitter.com/D3AUQYM3Re
— Mahira Khan (@TheMahiraKhan) March 4, 2020
ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے لیے مارچ نہیں کرتے بلکہ ان کے لیے کرتے ہیں جو خود اپنے لیے مارچ نہیں کرسکتے۔ ایک مراعات یافتہ عورت ہونے کے ناطے میں ان کے لیے مارچ کروں گی جو میری طرح مراعات یافتہ نہیں جن کے پاس وہ بنیادی حقوق نہیں جو مجھے بچپن سے ملے۔
اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ کیا ہم اس موقعے پر اپنے الفاظ اور سلوگنز کے لیے محتاط نہیں ہوسکتے؟ کیا ہم ان مطالبات کے لیے پلے کارڈز نہیں اٹھا سکتے جن کے لیے ہم لڑ رہے ہیں، جو ہم حل کرنا چاہتے ہیں۔
ٹویٹر میں ماہرہ خان کا کہنا تھاک ہ بنیادی حقوق کے لیے اور ان کے لیے جو تکلیف میں ہیں کیونکہ یا تو وہ اپنے حقوق سے بے خبر ہیں یا وہ اس سے محروم ہیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ کیا ہم ان قوانین کے بارے میں بینرز اٹھا سکتے ہیں جو ہمارے لیے ہونے چاہئیں، اور وہ جنہوں نے خواتین کو نقصان پہنچایا ہے۔ کیا ہم ایسا نہیں چاہتے کہ ہم زیادہ سے زیادہ لوگوں کو سمجھائیں کہ ہم کیوں مارچ کر رہے ہیں۔
اپنی پوسٹ میں ان کا کہنا تھا کہ مارچ کے منتظمین تجربہ کار ہیں اور وہ ان سے زیادہ بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں، وہ صرف اپنے مشاہدات کی بنیاد پر تجویز پیش کر رہی ہیں۔