لاہور: (دنیا نیوز) مارچ کے اوائل میں جب کورونا کا پھیلاؤ خطر ناک صورتحال اختیار کر رہا تھا تو اداکار محب مرزا اور شمعون عباسی تنقید کے باوجود فلم کی شوٹ منسوخ نہ کرنے پر بضد رہے اور 21 کریو ممبرز کے ساتھ بیرون ملک روانہ ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق محب مرزا اور شمعون عباسی اکیس فلم کریو ممبرز کے ہمراہ تاحال تھائی لینڈ میں پھنسے ہیں، کورونا وائرس کے خطرے کے باعث انٹرنیشنل فلائٹس کینسل ہونے کے بعد انہوں نے گزشتہ چند دنوں میں کئی بار سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستانی حکومت سے اپیل کی ہے کہ انہیں تھائی لینڈ سے نکالا جائے۔
محض چند روز قبل مارچ کے اوائل میں کورونا کے خطرے کو بھانپنے کے باوجود محب مرزا اور شمعون عباسی فلم کی شوٹ منسوخ نہ کرنے پر بضد تھے اور خیر خواہوں کےسمجھانے کے باوجود تھائی لینڈ روانہ ہوئے۔
وہاں سے آنے والی اکثر ویڈیوز میں شمعون عباسی سب اچھا ہونے کا اعلان کرتے رہے اور فلم کی شوٹ کینسل نہ کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم یہ کہہ کر کرتے نظر آئے کہ کورونا وائرس کے باعث جن حالات کا میڈیا سے سنا تھا ویسا تو کچھ بھی نہیں ہے۔
شوٹنگ کے دوران تصاویر میں سوشل ڈسٹنسنگ کے اصول کو ہوا میں اڑاتے نظر آئے۔ تنقید کرنے والوں کو نیگیٹیوٹی پھیلانے سے گریز کا کہتے رہے اور یہ بھی کہا انہیں نہیں معلوم فلم کی شوٹ کس قدر اہم تھی۔
دلچسپ بات یہ اس دوران شمعون عباسی پاکستان میں سندھ حکومت کے لاک ڈاون کی حمایت اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کی تلقین بھی کرتے رہے، کورونا کا خطرہ بھانپنے کے باوجود فلم کی شوٹ منسوخ نہ کرنے کا فیصلہ اب محب اور شمعون سمیت دیگر 21 انسانی جانوں کے لیے خطرہ بن گیا ہے۔
شمعون اور محب نے بارہا اپیل کی ہے کہ انہیں تھائی لینڈ سے نکالا جائے، وہ گھر واپس آنا چاہتے ہیں اور پروڈیوسر ڈائریکٹر محب مرزا کریو کے مزید اخراجات نہیں اٹھا سکتے، تھائی لینڈ میں انکے ساتھ پھنسنے والے اداکاروں میں اداکارہ صنم سعید، سارہ لورین اور دیگر شامل ہیں۔