ریاض: (ویب ڈیسک) سعودی عرب کے شہروں مکہ مکرمہ اور مدینہ میں 24 گھنٹوں کے کرفیو کا اعلان کر دیا گیا۔ اطلاق حرم شریف اور مسجد نبوی پر بھی ہو گا۔
سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے نے ایک سکیورٹی اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ کرفیو 2 اپریل کو نافذ کیا جائے گا اور آئندہ احکامات تک نافذ رہے گا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق مکہ اور مدینہ سے نہ کسی کو جانے اور نہ شہروں میں کسی کو آنے کی اجازت ہوگی اور صرف مخصوص حالات میں اس سے استثنیٰ حاصل ہوگی۔
ان دونوں شہروں کے رہائشیوں کو فی الحال صرف گھر کی ضروری اشیا اور طبی سامان کے لیے باہر نکلنے کی اجازت ہے اور وہ بھی مقامی وقت کے مطابق صرف صبح 6 سے دوپہر 3 بجے کے درمیان۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا دنیا بھر کے مسلمانوں کو حج کی تیاریاں موخر کرنے پر زور
رائٹرز کے مطابق ریاض، مکہ، مدینہ اور جدہ میں آنے اور وہاں سے جانے پر سخت پابندیاں عائد ہیں۔ مکہ اور مدینہ میں بعض علاقے مکمل لاک ڈاؤن میں تھے لیکن ان دونوں شہروں کے بعض حصوں اب سے پہلے میں دوپہر 3 سے صبح 6 بجے تک کا کرفیو نافذ کیا جا رہا تھا۔
عرب میڈیا کے مطابق پورے روز کے کرفیو کے دوران صبح 6 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک شہریوں کو دوائی اور کھانے پینے کی اشیاء لینے کے لیے گھر سے نکلنے کی اجازت ہوگی تاہم رعایت خاندان کے ایک فرد کیلیے ہوگی۔
کرفیو کے دوران تمام تجارتی سرگرمیاں اور ذرائع آمد ورفت بند رہیں گے۔ وقفے کے دوران صرف دوائی اور ضروری اشیاء کی خریداری کے لیے نوجوانوں کو اجازت ہوگی۔ بچوں اور بزرگوں کو گھر پر ہی رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ محکمہ صحت، میڈیا ورکز اور میونسپل کے خصوصی عملے کو استثنیٰ حاصل ہوگی۔