پاکستان میں خواتین پر شادی کیلئے دباؤ رہتا ہے: مدیحہ امام

Published On 13 November,2020 11:35 am

لاہور: (روزنامہ دنیا) اداکارہ مدیحہ امام کا کہنا ہے کہ پاکستانی معاشرے میں خواتین پر شادی کیلئے دباؤ رہتا ہے۔

 میڈیا رپورٹ کے مطابق مدیحہ امام کا کہنا تھا کہ پاکستانی معاشرے میں لڑکی کی عمر 29 سال تک ہوجاتی ہے تو شادی نہ کئے جانے پر لوگ تعجب کا اظہار کرتے ہیں اور اس سے قبل بار بار اس سے شادی سے متعلق پوچھا جاتا ہے ۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ لڑکیوں سے شادی سے متعلق بار بار سوال کرنے کا تعلق امیر یا غریب طبقے سے نہیں اور نہ ہی اس کا تعلق تعلیم اور جہالت سے ہے ہم اس سوچ اور رویے کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کرتے ، کیوں کہ ہمارے بڑوں کو لگتا ہے کہ یہی طریقہ درست ہے ۔ مدیحہ نے کہا کہ ایسی روایات کو ڈراموں اور فلموں کے ذریعے بدلنے کی ضرورت ہے ۔

اداکارہ نے مزید کہا کہ ہمارے معاشرے میں کچھ مرد حضرات خود سے زیادہ کمائی کرنے والی لڑکی سے شادی نہیں کرتے، وہ سمجھتے ہیں کہ وہ لڑکی ان کیلئےمناسب ثابت نہیں ہو گی۔انہوں نے فلم  ایک جھوٹی سی لو سٹوری کا بھی ذکر کیا جس سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ لڑکیوں کی شادی سے متعلق موجودہ سوچ کو بدلنے کی کوشش کی گئی ہے۔

 

 

Advertisement