لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان کے عہدساز شاعر منیرنیا زی کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 16 برس بیت گئے، انکی شاعری کے پھول آج بھی ادب کے افق پر مہک رہے ہیں۔
منفرد لب ولہجے کے شاعر منیر نیازی نے اپنی فکری عظمت کی بدولت اردو اور پنجابی شاعری میں الگ مقام پایا، ان کے نوک قلم نے فلمی صنعت کو بھی جلابخشی۔
ان کے تحریرکردہ نغمات آج بھی زبان زدعام ہیں، انہوں نے 1949ء میں ساہیوال میں ایک ویکلی میگزین سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا، مختلف اخبارات، جرائد کے ساتھ ساتھ ریڈیو پاکستان سے وابستہ رہے۔
منیر نیازی کی تصانیف میں”تیز ہوا اور تنہا پھول، جنگل میں دھنک، دشمنوں کے درمیان ، ماہ منیر، سفر دی رات، چار چپ چیزاں اور رستہ دسن والے تیرے شامل ہیں۔
شعر و ادب کا یہ روشن ستارہ 26 دسمبر 2006ء کو ادب کے آسماں میں ڈوب گیا۔