لاہور : ( ویب ڈیسک ) پاکستانی اداکارہ آمنہ الیاس کا کہنا ہے کہ فلموں میں آئٹم نمبرز اصل میں ایک میوزیکل پرفارمنس ہے، لوگ اپنی شادیوں میں ڈانس کرتے ہیں، لیکن جب ہم ڈانس کو فلموں میں دکھاتے ہیں تو مسئلہ بن جاتا ہے۔
آمنہ الیاس ایک مشہور پاکستانی فیشن ماڈل، فلم اور ٹیلی ویژن اداکارہ ہیں، انہوں نے اپنے کیرئیر کا آغاز سترہ سال کی عمر میں ماڈلنگ سے کیا، چند سال بعد انہوں نے اداکاری کی طرف رخ کیا اور ’ تم میرے پاس رہو‘ ، ’ دل نہیں مانتا ‘ ، ’ ایک جھوٹا لفظ محبت ‘، ’ زندہ بھاگ ‘، ’ باجی ‘ اور ’ سات دن محبت میں ‘ جیسے پروجیکٹس میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔
حال ہی میں آمنہ الیاس نے ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں شرکت کی جہاں انہوں نے آئٹم نمبرز کے بارے میں بات کی۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ یہ لفظ آئٹم کیا ہے، ہم اسے ڈانس پرفارمنس کہتے ہیں، یہ الفاظ ہمارے پڑوسی ملک بھارت سے آئے ہیں، انڈیا میں لوگ کہتے ہیں ارے تم کسی آئٹم کی طرح لگ رہے ہو ، لیکن جو آئٹم نمبرز فلموں میں شامل کئے جاتے ہیں وہ اصل میں ایک میوزیکل پرفارمنس ہے، دونوں الفاظ کا مفہوم جوڑنا نہیں چاہیے۔
آمنہ نے کہا کہ ہم شادیوں میں ڈانس کرتے ہیں، لیکن جب ہم اسے فلموں میں دکھاتے ہیں تو مسئلہ بن جاتا ہے، فلموں میں بھی آئٹم سانگ ضرورت کے مطابق شامل کئے جاتے ہیں، ’ باجی ‘ اور ’ زندہ بھاگ ‘ میں کوئی آئٹم سانگ نہیں تھا، کیوں کہ یہ صورتحال پر منحصر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر آئٹم سانگ کی ضرورت ہے تو آپ اسے ضرور فلم میں شامل کریں، آپ لوگوں کو ان کی پسند سے محروم نہیں کر سکتے۔