لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے نامور مصنف اور شاعر خلیل الرحمان قمر نے اپنے ڈراموں پر کی جانے والی تنقید کا جواب دیدیا۔
خلیل الرحمٰن قمر نے کہا کہ کچھ لوگ بلاوجہ میرے تمام پراجیکٹس پر تنقید کرتے ہیں جس میں نادیہ خان، عتیقہ اوڈھو اور مرینا خان شامل ہیں۔
نادیہ خان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے خلیل الرحمان قمر نے کہا کہ نادیہ خان کا اداکاری سے کوئی تعلق نہیں، وہ نہ اردو جانتی ہیں نہ ہی انگریزی، میں نے کبھی ان کے ساتھ کام کرنے کا سوچا بھی نہیں، ہاں، عتیقہ اوڈھو اور ماریہ خان کے ساتھ کام کرنے کا سوچا ہے، وہ اردو میں کچھ کمزور ہیں اور چونکہ پاکستان میں ڈرامے خالص اردو میں بنتے ہیں، اس لئے اداکاروں کو یہ زبان سیکھنی پڑتی ہے۔
مرینا خان اور عتیقہ اوڈھو کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی ان کے ساتھ کام نہیں کیا، اس لئے ان کی تنقید جائز ہے، انشااللہ، جب وہ اردو سیکھ لیں گی تو ضرور ان کے ساتھ کام کروں گا، یہ دونوں سینئر اداکارائیں ہیں جنہوں نے برسوں تک کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ماریہ خان کا ڈرامہ تنہائیاں اور دھوپ کنارے دیکھا ہے جبکہ عتیقہ اوڈھو کا ایک ڈرامہ بھی دیکھا تھا جو شاید دشت یا نجات تھا، اس کے بعد ان کے ڈرامے نہیں دیکھے، میری خواہش ہے کہ ایک دن وہ میرے ساتھ مطمئن ہو جائیں۔
یاد رہے کہ خلیل الرحمان قمر کے کئی سپر ہٹ ڈرامے جیسے ’پیارے افضل‘، ’میرے پاس تم ہو’، ’صدقے تمہارے‘ اور حالیہ ڈرامہ ’میں منٹو نہیں ہوں‘ ناظرین سے زبردست پذیرائی حاصل کر چکے ہیں۔