لاہور: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک پر ایک گڑھے کی تصویر وائرل ہوئی ہے جس کو ہزاروں مرتبہ شیئر کیا گیا ہے، اس تصویر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ تصویر پاکستان کے صوبے کے پی کے کے دارالحکومت پشاور کی ہے۔ اس تصویر میں کہا گیا ہے کہ بارش کے بعد سڑک کی حالت خراب ہو گئی ہے اور اس میں گڑھے پڑ چکے ہیں تاہم یہ تصویر اس وقت جھوٹی نکلی جب پتہ چلا یہ تصویر پاکستان نہیں بلکہ بھارت کی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق اس تصویر کو بیس 20 ہزار سے زائد مرتبہ شیئر کیا گیا ہے، یہ تصویر فیس بک پر 16 جولائی 2019ء کو پبلش کی گئی تھی، اس تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سڑک کی حالت خراب ہے اور اس میں بڑے گڑھے پڑے ہوئے ہیں، اس تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک بڑا ٹرک سڑک میں دھنسا ہوا ہے۔
جو ٹرک سڑک میں دھنسا ہوا اس کی تصویر دیکھئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق اس پوسٹ پر اردو کے بڑے الفاظ ٹائپ کیے گئے ہیں، جس میں لکھا ہوا ہے کہ ’’پشاور میں تبدیلی دیکھیں‘‘۔ فیس بک پر بتایا گیا ہے کہ یہ سڑک وہاں پر موجود ہے جہاں کے پی کے کی حکومت پشاور ریپڈ بس ٹرانزٹ منصوبہ بنا رہی ہے جہاں اربوں روپے لگائے جا رہے ہیں لیکن جھوٹی خبر کے مطابق ایک بارش نے سڑک کا معیار سب کو دکھا دیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق پشاور رنگ روڈ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے ہائی وے کے قریب واقع ہے۔
اے ایف پی کے مطابق فیس بک پر ایک صارف کہہ رہا ہے کہ مجھے یہ تصویر ارسال کریں تاکہ میں اسے بنی گالہ بھیجوں۔ بنی گالہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی پرائیویٹ رہائشگاہ ہے جہاں وہ قیام کرتے ہیں۔
اس خبر کی جھوٹی ہونے کی تصدیق بھارتی میڈیا نے کیا، بھارتی ویب سائٹ ’’انڈیا ٹائمز‘‘ میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق یہ تصویر 30 اکتوبر 2015ء کو شائع ہوئی تھی، اس تصویر کا کیپشن اس وقت دیا گیا تھا، بارش کے بعد کوئی روڈ نہیں بچا، سڑک کی حالت بہت خراب ہو چکی ہے، یہ سڑک بھارتی شہر الٰہ آباد کی ہے۔ الٰہ آباد ریاست اتر پردیش کا علاقہ ہے۔