بھارت: لاک ڈاؤن میں نرمی کی خبریں جعلی قرار

Last Updated On 19 May,2020 09:29 pm

نئی دہلی: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک پر ایک پوسٹ وائرل ہو گئی جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارتی حکومت نے ملک بھر میں کورونا وائرس کے باعث لگائے لاک ڈاؤن میں ایک منصوبہ شیئر کیا، اس منصوبے میں دعویٰ کیا گیا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کی جا رہی ہے، یہ دعویٰ بالکل بے بنیاد اور جھوٹا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق اس خبر کے جھوٹے ہونے کی تصدیق بھارتی آفیشل پریس انفارمیشن بیورو نے بھی کی ہے، جس میں ادارے کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے ایسے کوئی پلان نہیں شیئر کیا جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، یہ خبریں جھوٹی ہیں۔

خبر رساں ادارے کے مطابق جو روڈ میپ سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے دراصل یہ بھارت کا نہیں بلکہ آئر لینڈ کا ہے، اس روڈ میپ میں کورونا وائرس کی وباء کے بعد تاجروں کو سہولیات فراہم کرنا ہے۔

جس پوسٹ پر دعویٰ کیا گیا ہے اس میں لکھا ہے کہ بھارتی حکومت پانچ مراحل میں کاروبار کھولنے کی تیاریاں کر رہی ہیں، یہ پوسٹ فیس بک پر 14 مئی 2020ء کو شیئر کی گئی۔

فیس بک پر لکھا ہے کہ حکومت کورونا وائرس کی پابندیوں میں نرم کر رہی ہے، یہ نرمی پانچ مراحل میں کی جائیں گی، پہلے مرحلے کے دوران 18 مئی کو کاروبار کھولا جائے گا جبکہ دوسرے مرحلے کے دوران آٹھ جون کا انتخاب کیا گیا ہے، تیسرے مرحلے کے لیے 29 جون کی تاریخ کو منتخب کیا گیا ہے۔

چوتھے اور پانچویں فیز میں 20 جولائی اور 10 اگست کی تاریخ کا انتخاب کیا گیا ہے۔پوسٹ میں مزید کہا گیا ہے اگر اس دوران کورونا وائرس کے کیسز کی تصدیق میں اضافہ ہوتا ہے تو ہم فوری طور پر پابندیاں لگا دیں گے۔

واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے ملک بھر میں کورونا وائرس کے خطرات کے باعث 24 مارچ کو پہلی مرتبہ لاک ڈاؤن کیا تھا، اس دوران مرکزی حکومت نے اس کی توسیع بھی کی، اب یہ لاک ڈاؤن مئی کی 31 تاریخ تک کیا گیا ہے۔

اے ایف پی کے مطابق فیس بک پر شیئر ہونے یہ والی پوسٹ ہزاروں مرتبہ فیس بک پر شیئر کی گئی، جس میں پوسٹ والا مؤقف دہرایا گیا، ہماری تحقیق سے پتہ چلا یہ دعویٰ بالکل بے بنیاد اور جھوٹا ہے۔

بھارتی حکومت کی پریس انفارمیشن بیورو نے 12 مئی 2020ء کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے اس پوسٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ پوسٹ جعلی ہے۔

ٹویٹ میں پریس انفارمیشن بیورو نے مزید لکھا کہ سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والا روڈ میپ ہماری حکومت نہیں لیکن کسی اور ملک کا ہو سکتا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق جو پوسٹ شیئر کی گئی ہے دراصل یہ بھارت کی نہیں بلکہ آئر لینڈ کی ہے، جو آئرلینڈ کی حکومت کی طرف سے شیئر کی گئی، آئرش حکومت نے 18 مئی 2020ء کو ایک روڈ میپ شیئر کیا تھا جس کا سکرین شاٹ نیچے دکھایا گیا ہے۔
 

Advertisement