اسلام آباد: (دنیا نیوز) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بنیادی آزادی اور انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے کاؤنٹرنگ ڈس انفارمیشن (غلط معلومات) پر پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔
ترجمان دفترخارجہ کی جانب سےجاری بیان میں کہا گیا کہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے پاکستان کے تعاون سے ‘انسانی حقوق اور بنیادی آزادی کے تحفظ اور فروغ کے لیے ڈس انفارمیشن کا انسداد’ کے عنوان سے پیش کی گئی قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ پاکستان نے دنیا بھر میں ڈس انفارمیشن کے پھیلاؤ کو دیکھتے ہوئے اس کے خلاف قدم اٹھایا۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ یہ فینومینا سوشل میڈیا میں شدید تر ہوگیا ہے، تفریق کو ہوا دینے، نفرت انگیز تقاریر، اشتعال دلانے، منافرت پھیلانے، زینوفوبیا، اسلاموفوبیا اور اس طرح عدم برداشت کو پھیلا رہا ہے۔
قرارداد رکن ممالک کے ساتھ وسیع بنیاد پر مؤثر مشاورت کے بعد سامنے آئی اور رکن ممالک کی بڑی تعداد کا اشتراک تھا۔
دفترخارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ متفقہ قرارداد اقوام متحدہ میں ریاستوں اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے ڈس انفارمیشن کے انسداد کے لیے مؤثر مہم شروع کرنے اور شفافیت کو فورغ دینے کے لیے معاون ہوگی۔ قرارداد آن لائن پلیٹ فارمز اور سوشل میڈیا کے ذریعے انسانی حقوق اور بنیادی آزادی پر تیزی سے پھیلنے والی ڈس انفارمیشن کے منفی اثرات کو نمایاں کر رہی ہے۔ تشویش کی نشان دہی کی گئی ہے کہ انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز (آئی سی ٹیز) غیرمعمولی دائرہ اختیار اور رفتار سے جعلی اور من گھڑت جعلی خبریں بنانے، سیاسی، نظریاتی، یا کمرشل مقاصد کے لیے راستہ فراہم کرچکی ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ آن لائن پلیٹ فارمز اور سوشل میڈیا کمپنیوں سمیت کاروباری تنظیموں کو کہا گیا ہے وہ ان کے پلیٹ فارمز ڈس انفارمیشن پھیلانے کے لیے استعمال نہیں کریں جو امتیاز، نفرت پھیلانے، کشیدگی اور عدم برداشت کا باعث بن جاتی ہیں۔
قرارداد میں مذکورہ اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ ڈس انفارمیشن کے انسداد کے لیے واضح اور غیرجانب دار مواد اور اشتہاری پالیسیاں اپنائیں جو بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کے مطابق ہے۔