افغانستان میں فنکاروں کےساتھ توہین آمیز ویڈیو جعلی قرار

Published On 27 January,2022 10:30 pm

کابل: (ویب ڈیسک) افغانستان میں اس وقت معاشی بحران شدید ہوتا جا رہا ہے تاہم اس دوران افغانستان کے صوبے پکتیکا میں طالبان کی جانب سے مبینہ طور پر موسیقی کے آلات جلانے معاملہ سامنے آیا ہے۔

ٹویٹر پر وائرل ویڈیو میں افغان طالبان موسیقی کے آلات جلاتے ہوئے نظر آرہے ہیں جس نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے۔ یہ ویڈیو ٹویٹر صارف احتشام افغان کی طرف سے پوسٹ کی گئی ہے جسے اب تک تقریباً ایک لاکھ مرتبہ دیکھا جا چکا ہے تاہم واقعہ کی اصل تاریخ کی تصدیق کسی باوثوق ذریعے سے نہیں ہوسکی۔

ویڈیو میں فنکاروں کے پھٹے ہوئے کپڑوں کو دیکھ کر لگتا ہے کہ انہیں بھی مارا گیا ہے۔ ویڈیو میں طالبان کو بال کاٹتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔ افغان صحافیوں کے مطابق یہ واقعہ پکتیکا صوبے کے ضلع زازی آریوب میں پیش آیا ہے۔

معروف افغان صحافی بلال سروری نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا کہ طالبان جنگجوؤں نے ملک بھر میں قانون کو اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ ویڈیو تین سال پرانی ہے۔ پکتیا کے مقامی طالبان کمانڈر زدران کے مطابق ویڈیو تین سے ساڑھے تین سال پرانی ہے۔

طالبان رہنما کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں اسلحہ اور کالی شال کے ساتھ نظر آنے والا شخص اللہ نور طوفان ہے جسے دو سال پہلے شہید کیا گیا تھا۔ یہ ممکن نہیں ہے کوئی مردہ آدمی اچانک ویڈیو میں دوبارہ سامنے آجائے۔

زدران کے مطابق ان کے ساتھ کھڑا دوسرا آدمی بھی ڈھائی سال پہلے شہید ہو گیا تھا۔انہوں نے مزید لکھا کہ ویڈیو میں نظر آنے والے تقریباً تمام افراد اب اس دنیا میں نہیں ہے اور طالبان کے علم میں ہے کہ یہ پرانی ویڈیو ہے اسلئے سرکاری سطح پر واقعہ پر کوئی ردعمل نہیں دیا گیا۔

خیال رہے کہ طالبان نے تاحال موسیقی پر پابندی کے حوالے سے باقاعدہ کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا ہے۔ مبصرین کے مطابق افغان طالبان اس وقت ایک عبوری سیٹ اپ میں ہیں اور ابھی تک کوئی شرعی قانون نافذ نہیں ہوا تاہم طالبان شراب، اسلحے کی اسمگلنگ اور منشیات پر پابندی کے قوانین کی پیروی کر رہے ہیں کیونکہ یہ خلاف قانون ہے۔ داڑھی کاٹنے اور موسیقی پر پابندی افغانستان میں طالبان حکومت کی سرکاری پالیسی کا حصہ نہیں ہے ہاں البتہ کچھ علاقوں میں مقامی طالبان پرانی پابندیوں کی بات کرسکتے ہیں۔
 

Advertisement